قائداعظم کیا تھے اس کا اندازہ آپ مندرجہ ذیل دنیا کی اہم ترین شخصیات کے تاثرات سے لگاسکتے ہیں ۔
جناح آف پاکستان کے مصنف پروفیسر اسٹینلے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا ۔اپنی کتاب کے دیباچے میں لکھتے ہیں بہت کم لوگ ایسے ہوتے ہیں جو تاریخ کا دھارا بدل دیتے ہیں اور ایسے لوگ تو اور بھی کم ہوتے ہیں جو دنیا کا نقشہ بدل کر رکھ دیتے ہیں اور ایسا تو کوئی کوئی ہوتا ہے جو ایک نئی مملکت قائم کردے ۔ محمد علی جناح ایک ایسی شخصیت ہیں جنھوں نے بیک وقت تینوں کارنامے کردکھائے۔
بھارتی وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو کی بہن مسز وجے لکشمی پنڈت کہتی ہیں کہ اگر مسلم لیگ کے پاس سوگاندھی اور دو سو ابوالکلام آزاد ہوتے اور کانگر س کے پاس صرف ایک لیڈر محمد علی جناح ہوتا تو ہندوستان کبھی تقسیم نہ ہوتا ۔ کلیمٹ ایٹلی وزیر اعظم برطانیہ کہتے ہیں کہ نصب العین پاکستان پر ان کا عقیدہ کبھی متزلزل نہیں ہوا اور اس مقصد کے لیے انھوں نے جو انتھک جدوجہد کی وہ ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ مسٹر ونسٹن چرچل برطانوی وزیر اعظم کہتے ہیں مسٹر جناح اپنے ارادوں اور اپنی رائے میں بے حد سخت ہیں ۔ ان کے رویے میں کوئی لوچ نہیں پایا جاتا وہ مسلم قوم کے مخلص رہنما ہی نہیں سچے وکیل بھی ہیں ۔
برٹرینڈ رسل برطانوی مفکرکہتے ہیں کہ ہندوستان کی پوری تاریخ میں کوئی بڑے سے بڑا شخص ایسا نہیں گزرا جسے مسلمانوں میں ایسی محبوبیت نصیب ہوئی ہو۔ سابق صدر بھارت فخرالدین علی احمد کہتے ہیں کہ میں قائداعظم کو برطانوی حکومت کے خلاف لڑنے والی جنگ کا عظیم مجاہد سمجھتا ہوں ۔ وزیراعظم اٹلی مسولینی کہتے ہیں کہ قائداعظم کے لیے یہ بات کہنا غلط نہ ہو گی وہ ایسی تاریخ ساز شخصیت تھے جو کہیں صدیوں بعد جا کر پیدا ہوتے ہیں ۔ ماسٹر تارا سنگھ سکھ رہنما کہتے ہیں کہ قائداعظم نے مسلمانوں کو ہندوؤں کی غلامی سے نجات دلائی ۔ اگر یہ شخص سکھوں میں پیدا ہوتا تو اس کی پوجا کی جاتی ۔
خاکسار تحریک کے بانی اور قائداعظم کے انتہائی مخالف علامہ مشرقی نے قائد کی موت کا سن کر کہا کہ اس کا عزم پایندہ محکم تھا ۔ وہ ایک جری اور بے باک سپاہی تھا جو مخالفوں سے ٹکرانے میں کوئی باک محسوس نہ کرتا تھا۔ علامہ سید سلیمان ندوی نے مسلم لیگ کے لکھنؤ اجلاس 1916ء میں قائداعظم کی شان میں جو نذرانہ عقیدت پیش کیا اس کا آخری شعر کچھ یوں ہے ۔ ہر مریض قوم کے جینے کی ہے کچھ کچھ اُمید ۔ ڈاکٹر اس کا اگر مسٹر علی جناح رہا۔
گاندھی ہوں یا نہرو سبھی مخالفین نے ان کی وفات پر انھیں خراج تحسین پیش کیا ۔ کیوں نہ کرتے جناح وہ تھے جن کے اٹل ارادے نے برصغیر کے دس کروڑ شکست خوردہ مسلمانوں کا مقدر کامرانیوں میں بدل دیا ۔ایک محفل میں ہندواور مسلمان کانگریسی لیڈروں کا اجتماع تھا۔ اس دوران ایک مسلمان شریک محفل نے قائداعظم کو انگریزوں کا زر خرید کہہ دیا ۔جس پر سروجنی نائیڈو بولیں " کیا کہا تم نے … جناح انگریزوں کا زر خرید ہے ؟تم بک سکتے ہو ۔ میں خریدی جا سکتی ہوں ۔
باپو گاندھی اور نہرو کا سودا ہو سکتا ہے ۔ مگر جناح انمول ہے ، اسے کوئی نہیں خرید سکتا ۔ اس کی سوچ ہم سے مختلف ہے لیکن ان کی دیانت ہر شک وشبہ سے بالاتر ہے۔ ایسے تھے ہمارے قائداعظم ۔ سروجنی نائیڈو نے تو کوزے میں سمندر ہی بند کردیا ۔
قائداعظم کا ایک ڈرائیور فقیر محمد تھا اس نے بتایا ایک دفعہ جمعہ کے دن میں نے مس فاطمہ جناح سے کہا کہ مجھے نماز کے لیے چھٹی چاہیے تو انھوں نے اجازت دے دی تاہم اسی وقت بے بی قائداعظم کی بیٹی باہر آئیں اور کہنے لگی کہ انھیں سہیلیوں سے ملنے جانا ہے اور وہ مجھے ساتھ لیجانا چاہتی ہیں ۔ میں نے آمادگی ظاہر کردی لیکن اسی دوران قائداعظم تشریف لے آئے اور انھوں نے بیٹی کو جھڑکتے ہوئے کہا کہ فقیر محمد نے جمعہ کی نماز پڑھنے جانا ہے ۔ تم کار نہیں لے جا سکتی کسی سے کہو کہ وہ تمہارے لیے ٹیکسی لے آئے ۔
ایک دفعہ برطانوی وزیر اعظم ولیمز ے میک ڈونلڈ نے جناح کو پیش کش کی کہ آپ فیڈریشن کی مخالفت ترک کردیں تو ہم آپ کو لارڈ کا خطاب دے کر کسی صوبے کا گورنر بنا دیں گے ۔ یہ سنتے ہی قائداعظم اٹھ کھڑے ہوئے ۔ برطانوی وزیر اعظم نے مصافحہ کے لیے ہاتھ بڑھایا تو انھوں نے اپنا ہاتھ آگے نہیں کیا ۔ برطانوی وزیر اعظم خجالت کے مارے پسینے سے شرابور ہو گیا اور اس نے پوچھا ، کیا وجہ ہے کہ آپ اتنے ناراض ہو گئے ۔ قائداعظم نے جواب دیا۔ آپ کے خیال میں، میں کوئی بکاؤ مال ہوں ۔
علامہ اقبال کی بیماری کے دوران جواہر لعل نہرو ان کی عیادت کو آئے ۔ دوران گفتگو نہرو نے علامہ اقبال سے کہا ۔ حضرت آپ اسلامیان ہند کے مسلمہ اور مقتدر لیڈر ہیں ۔ کیا یہ مناسب نہ ہو گا کہ آپ اسلامیان ہند کی قیادت اپنے ہاتھ میں لے لیں ۔ تو یہ سن کر علامہ اقبال نے فرمایا ۔ جواہر لعل ہماری کشتی کا ناخدا صرف محمد علی جناح ہے ۔ میں تو اس کی فوج کا ادنی سپاہی ہوں ۔ اس سارے قصے میں کہیں آپ کو کسی اور کا ذکر نظر آتا ہے… کہاں ہیں نام نہاد بانیان پاکستان ۔
آیندہ کالم میں آپ کو قیام پاکستان کے حوالے سے ایک ناقابل یقین راز سے آگاہ کیا جائے گا۔ جسے جان کر آپ حیرت زدہ رہ جائیں گے ۔