پاکستان اور کینیا کے درمیان دواسازی سمیت کئی شعبوں میں تجارت بڑھانے کے امکانات پر بات چیت ہوئی ہے۔
دونوں ملکوں کی تجارتی شراکت داری کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ایس آئی ایف سی کے تعاون سے بین الاوقوامی تجارتی تعلقات مستحکم کرنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور اسی سلسلے میں پاکستان اور کینیا کے درمیان فری ٹریڈ ایگریمنٹ سمیت اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے باہمی تعاون پر بات چیت کی جا رہی ہے۔
فری ٹریڈ ایگریمنٹ دونوں ممالک کے لیے معاشی استحکام، ترقی اور عالمی منڈیوں میں بہتر مقام حاصل کرنے کا ذریعہ ہے، جس کا مقصد عالمی تجارتی تعلقات کا فروغ، قیمتوں میں کمی، صنعتوں کی ترقی اور کاروباری مواقع میں اضافہ کرنا ہے۔
پاکستان کی جانب سے کینیا کو پنک سالٹ، ماربل اور سیمنٹ کی برآمد کرنے کے امکانات سرفہرست ہیں۔ اس کے ساتھ ہی دوا سازی کے شعبے میں بھی دوطرفہ تجارت بڑھانے کے امکانات پر بات چیت کی جا رہی ہے۔
وفاقی وزیر برائے تجارت جام کمال خان نے پاکستان کو وسطی ایشیا اور مشرقی افریقا کے درمیان تجارتی روابط کا اہم مرکز قرار دیا ہے۔ ایس آئی ایف سی کی کارگر پالیسیوں اور حکومتی کاوشوں کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاری اور اقتصادی ترقی کے لیے راہیں ہموار کی جا رہی ہیں۔