ایک نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایک بار اسٹروک کا سامنا کرنے والی زیادہ تر خواتین مردوں کی بنسبت مزید فالج سے بچنے کیلئے ضروری ادویات نہیں لیتیں۔
تحقیق میں 80 فیصد خواتین نے اطلاع دی کہ وہ پہلے فالج کے بعد تجویز کردہ کولیسٹرول کم کرنے والی دوائیں نہیں لیتیں۔
جرنل آف دی امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی رپورٹ کے مطابق 53 فیصد خواتین خون کو پتلا کرنے والی ادویات بھی نہیں لیتیں جو اسٹروک کے مزید امکان کو روکنے میں مزید کمی کرتی ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ نتائج میکسیکن امریکی خواتین پر مبنی ہیں۔ میکسیکن امریکی خواتین مطالعے میں شریک آبادی کا 58 فیصد حصہ تھیں۔
یونیورسٹی آف مشی گن سکول آف پبلک ہیلتھ کے ایک ڈاکٹر، چن نے نیوز ریلیز میں کہا کہ مطالعے میں شامل میکسیکن امریکی خواتین ہیں جن کی اکثریت امریکا میں دیگر خاندان کے افراد کی دیکھ بھال کرتی ہے۔
نتیجے کے طور پر وہ اپنی صحت کو ترجیح دینے اور اس کا انتظام کرنے میں ناکام رہتی ہیں اور اسٹروک کی دوائیں لینے میں عدم پابندی کا شکار ہوتی ہیں۔