کراچی:
سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف علی خورشیدی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت شہریوں کو بنیادی سہولیات دینے میں ناکام ہوگئی، کراچی ریڈ لائن منصوبہ شہریوں کیلئے اذیت کا باعث بنا ہوا ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادر آباد میں اراکین سندھ اسمبلی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی میں پینے کا پانی میسر ہے نہ گیس بجلی دستیاب ہے جبکہ انفراسٹرکچر کی صورتحال یہ ہے کہ شہری منٹوں کا سفر گھنٹوں میں کرنے پر مجبور ہیں۔
علی خورشیدی نے کہا کہ یونیورسٹی روڈ پر ریڈ لائن منصوبہ مارچ 2022 میں شروع کیا گیا لیکن حکومتی نااہلی کے باعث تعطل کا شکار ہے، ریڈ لائن کے روٹ میں بے شمار تعمیراتی کام باقی ہیں جس کی وجہ سے یہ پروجیکٹ شہریوں کیلئے اذیت کا باعث بنا ہوا ہے، ان ادھورے تعمیراتی پروجیکٹس نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں پچھلے 16 سال سے مطلق العنان حکومت قائم ہے اور انکے دور حکومت میں مسائل کم ہونے کے بجائے مسلسل بڑھ رہے ہیں، چار سال قبل انہوں نے یونیورسٹی روڈ بنائی، پھر اسے ریڈ لائن کے لئے کھود دیا جس کی وجہ سے پچھلے 2 سالوں سے شہری دھول مٹی میں گھنٹوں ٹریفک میں پھنسے رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں وزیروں سے لیکر بڑے چھوٹے افسران تک سب رشوت ستانی میں مصروف ہیں یہاں تک کے اپنے دفاتر اور کام کاج کیلئے جانے والے شہری ٹریفک پولیس کی رشوت ستانی سے تنگ آچکے ہیں۔ قائد حزب اختلاف علی خورشیدی نے مطالبہ کیا کہ وزیراعلیٰ سندھ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور پارٹی رہنماؤں کو خوش کرنے کے بجائے صوبے کی بہتری کیلئے کام کریں۔