ایران میں دو روز قبل ساحلی شہر میں ہونے والے خودکش دھماکے میں ایک کمانڈو کی ہلاکت کے بعد آج مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی انٹیلی جنس نے دعویٰ کیا ہے کہ خودکش حملے میں علیحدگی پسند عسکری جماعت ’’انصار الفرقان‘‘ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔
تاہم گرفتار ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی لیکن انٹیلی جنس اداروں کا کہنا ہے کہ ابھی تفتیش ابتدائی مرحلے میں ہے۔
یاد رہے کہ علیحدگی پسند جماعت انصار الفرقان کے ٹیلی گرام چینل پر بھی خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی تھی۔
دھماکے میں خود کش حملہ آور بھی ہلاک ہوگیا تھا تاہم اس کی شناخت نہیں ہوسکی۔
یاد رہے کہ انصار الفرقان نے 2018 میں ہرمزگان سے ملحقہ سیستان-بلوچستان صوبے کے چابہار میں ایک تھانے میں دھماکے کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی جس میں 2 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
اسی طرح اکتوبر میں بھی 10 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے جس کی ذمہ داری جیش العدل نے قبول کی تھی۔