خیبرپختونخوا حکومت کا 4 ہزار مستحق بچیوں کی شادی کے اخراجات اٹھانے اور 2 لاکھ روپے تحفہ دینےکا اعلان

یتیم بچوں کیلیے خصوصی کارڈ کا اجرا کیا جائے گا، جس کے تحت انہیں ماہانہ پانچ ہزار روپے حکومت ادا کرے گی


اسٹاف رپورٹر December 30, 2024

پشاور:

خیبرپختونخوا حکومت نے جہیز فنڈ کے تحت مستحق بچیوں کی ضلعی سطح پر اجتماعی شادیوں کی تقریبات کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت کی جانب سے ڈویژنل سطح پر اجتماعی تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا، جہیز فنڈز سے صوبے کی 4 ہزار سے زائد مستحق بچیوں کی شادیاں کروائی جائیں گی اور شادیوں کی اجتماعی تقریبات صوبائی حکومت کے خرچے پر منعقد کی جائیں گی۔

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت محکمہ سوشل ویلفیئر کا اجلاس پیر کے روز وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا جس میں زکوٰة اور جہیز فنڈز کے استعمال کے علاوہ صوبائی حکومت کے دیگر فلاحی اقدامات سے متعلق معاملات پر غور خوص کے بعد ایم فیصلے کیے گئے۔

اجلاس میں جہیز فنڈ کے تحت مستحق بچیوں کی شادیوں کے اجتماعی پروگرام کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور  اس مقصد کے لئے ڈویژنل سطح پر اجتماعی تقریبات منعقد کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔ جہیز فنڈز سے صوبے کی 4 ہزار سے زائد مستحق بچیوں کی شادیاں کروائی جائیں گی اور شادیوں کی اجتماعی تقریبات صوبائی حکومت کے خرچے پر منعقد کی جائیں گی۔

بیاہی جانے والی ان مستحق بچیوں کو دو، دو لاکھ روپے نقد بھی دئیے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو  شادیوں کے پروگراموں کو جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ ڈویژنل ہیڈکوارٹرز کے بعد اضلاع کی سطح پر بھی  شادیوں کے اجتماعی پروگرامز منعقد کئے جائیں اورجہیز فنڈز کے تحت شادیوں میں اس بات کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے کہ حق صرف حقدار کو ملے۔

صوبے میں قائم پناہ گاہوں کو مستقل بنیادوں پر چلانے کے لئے وزیر اعلیٰ نے ایک اہم اقدام کے طور پر پناہ گاہوں کے بجٹ کو صوبائی حکومت کے مستقل بجٹ کا حصہ بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ صوبے میں غیر فعال پناہ گاہوں کو فوری طور پر فعال کیا جائے۔

وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے معذور طلبہ کو وہیل چیئر دینے کا فیصلہ کیا جس کے تحت پہلے مرحلے میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کے معذور طلبہ کو وہیل چئیرز دی جائیں گی۔

وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں ضروری ڈیٹا اکٹھا کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اجلاس میں سینئیر سٹیزنز کے لئے پشاور میں اولڈ ایج ہوم قائم کرنے کا بھی اصولی فیصلہ ہوا ہے جبکہ اولڈ ایج ہوم میں بزرگ شہریوں کے لئے رہائش کے علاوہ تفریح کا بھی انتظام کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ اجلاس میں یتیم اور یسیر بچوں کے لئے یتیم کارڈ کے اجرا کا بھی اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔ یتیم کارڈ کے ذریعے اسکول کی سطح کے یتیم اور یسیر بچوں کو پانچ ہزار روپے ماہانہ دینے کی تجویز ہے۔

وزیر اعلیٰ نے عمر رسیدہ بیواؤں کے لئے راشن کارڈ کے اجرا کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے راشن کارڈ کے اجرا کا بھی اصولی فیصلہ کیا ہے۔

راشن کارڈ کے تحت عمر رسیدہ بیواوں کو ماہانہ پانچ ہزار روپے دینے کی تجویز ہے۔ وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ان مجوزہ فلاحی سرگرمیوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ایک ہفتے میں ورکنگ پلان تیار کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت بانی چیئرمین عمران خان کے وژن کے مطابق صوبے کے نادار اور مستحق طبقوں کی کفالت کے لئے پر عزم ہے۔کمزور اور نادار طبقوں کی کفالت اور سرپرستی اسلامی فلاحی ریاست کی اہم خصوصیات میں سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سماجی بہبود کے اقدامات کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی۔

اجلاس میں صوبائی وزیر برائے سوشل ویلفیئر سید قاسم علی شاہ کے علاوہ محکمہ سوشل ویلفیئر کے دیگر اعلیٰ حکام ، کمشنر پشاور، ڈی سی پشاور اور دیگر متعلقہ حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں