سی آئی اے کا خفیہ منصوبہ، مریخ پر کیا کیا دیکھا؟

سی آئی اے کی رپورٹ میں مریخ کے متعلق حیران کن انکشافات کیے گئے


ویب ڈیسک December 30, 2024

ناسا مریخ پر زندگی کی تلاش میں مصروف ہے لیکن امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے دستاویزات نے دعویٰ کیا ہے کہ مریخ پر زندگی 40 برس قبل دریافت ہو چکی ہے۔

’مارس ایکپلوریشن مئی 22، 1984‘ نام کی رپورٹ کی تفصیلات میں بتایا گیا کہ ایجنسی نے کس طرح ایسٹرل پروجیکشن (مابعدالطبعیاتی وجود) کو استعمال کرتے ہوئے ایک شخص کو 10 لاکھ قبلِ مسیح میں مریخ پر بھیجا۔ ایسٹرل پروجیکشن کے مطابق انسان کی روح آسٹرل پلین کے ذریعے سفر کر سکتی ہیں۔

یہ تحقیق 1977 میں بنائے گئے امریکی فوج کے ایک خفیہ یونٹ پروجیکٹ اسٹار گیٹ کا حصہ تھی جس کا مقصد انوملس فینومنا (آسمان، سمندر یا خلاء میں پیش آنے والے پُراسرار واقعات جس میں حدِ نگاہ سے آگے دیکھنا، ٹیلی پیتھی اور سائیکو کینیسِس یعنی ذہنی طاقت سے چیزوں کو حرکت دینا شامل ہے) کا مطالعہ کرنا تھا۔

شرکاء کو بائینورل بیٹ اور ہیمی سِنگ آڈیو سنائی گئی تاکہ شعور کی مختلف جہتوں کو فعال اور دماغی صلاحیتوں کو اجاگر کیا جا سکے۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ تجربے کے سبجیکٹ کو مخصوص دورمیں مریخ پر بھیجا گیا جس نے بتایا کہ اس نے وہاں اہرام نما شے  کا ترچھا منظر اور واشنگٹن کی یادگار کے ساتھ بڑی سڑک جیسی سڑک دیکھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس کے بعد نظر ’بہت بڑے لوگوں‘ کی آبادی پر چلی گئی جو رہنے کے لیے نئی جگہ ڈھونڈ رہے تھے کیوں کہ ان کا ماحول خراب ہوگیا تھا۔

پروجیکٹ اسٹار گیٹ سویت یونین کے خلاف امریکی حکومت کا ایک نیا ہتھیار تھا جس کا مقصد ایسے جاسوس تیار کرنا تھا جو اپنے دشمنوں کے دماغ پڑھ سکیں۔

یہ خفیہ پروجیکٹ میری لینڈ میں انجام دیا گیا اور اس میں ان مردوں اور عورتوں کا انتخاب کیا گیا جن کا دعویٰ تھا کہ ان کے پاس ماورائے حواس خصوصیات موجود ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں