ایڈز پھیلنے کا معاملہ، نشتر اسپتال کے وائس چانسلر کی برطرفی پر 31 پروفیسرز نے احتجاجا استعفیٰ دے دیا

پرفیسرز، اسسٹنٹ پروفیسرز کا سیکریٹری ہیلتھ کو اجتماعی استعفوں کے ساتھ خط


ویب ڈیسک December 30, 2024

ملتان کے نشتر اسپتال کے ڈائیلسز یونٹ میں غفلت پر 30 مریضوں کے ایچ آئی وی میں مبتلا ہونے کے معاملے اور وائس چانسلر کو عہدے سے ہٹانے پر 31 پروفیسرز نے احتجاجا اجتماعی استعفی دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کے احکامات پر سیکرٹری ہیلتھ پنجاب نے وی سی نشتر کو عہدے سے ہٹائے جانے کی سمری گورنر پنجاب کو بھجوانے کے معاملے پر 31 پروفیسرز، ایسوسی ایٹ اسسٹنٹ پروفیسرز نے احتجاجاً اجتماعی تحریری استعفی دیا اور اسے سیکریٹری ہیلتھ پنجاب کو ارسال کردیا۔

پروفیسرز کی جانب سے استعفوں کے ساتھ مراسلہ بھی ارسال کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہم نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران آپ کو بھاری دل کے ساتھ خط لکھ رہے ہیں اور اعلیٰ حکام کی جانب سے فیکلٹی اور وائس چانسلر کے ساتھ پیش آنے والے نامناسب رویے کے حالیہ واقعات پر اپنے گہرے تحفظات کا اظہار کرتے ہیں۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ ان اقدامات سے نہ صرف یونیورسٹی کے وقار اور عزت کو مجروح کیا گیا ہے بلکہ ہمارے معزز ادارے کے اساتذہ کے درمیان بداعتمادی کا ماحول کا ماحول پیدا ہوا۔

متن میں انکشاف کیا گیا کہ نشتر میڈیکل یونیورسٹی ملتان کے شعبہ نیفرالوجی کے افسوسناک واقعات سے متعلق معاملے کی انکوائری میں پولیس حکام کی بے جا مداخلت سے ادارے کی خودمختاری خطرے میں پڑ چکی ہے، معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے ضروری تعلیمی اور پیشہ ورانہ ماحولیاتی نظام میں خلل پڑ چکا ہے۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ ان شکایات کی روشنی میں ہم اپنے احتجاج کے اجتماعی اظہار کے طور پر اپنے وائس چانسلر اور ایک دوسرے کے ساتھ یکجہتی کے طور پر کھڑے ہیں، ہمیں یہ بتاتے ہوئے افسوس ہے کہ ہم اپنے متعلقہ عہدوں سے اپنا اجتماعی استعفیٰ پیش کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ پروفیسرز نے اجتماعی استعفوں کا فیصلہ نشتر اکیڈمک کونسل کی 23 نومبر کو ہونے والی میٹنگ میں کیا گیا۔
 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں