کراچی:
سال 2024 پاکستان اسٹاک ایکس چینج کیلئے ایک یاد گار سال رہا، 2024 میں ریکارڈ نوعیت کی تیزی کے ساتھ اسٹاک مارکیٹ نے نا صرف تاریخی سنگ میل عبور کیے بلکہ سرمایہ کاری کرنے والوں کو بھاری منافع دیتے ہوئے تاریخی کامیابیوں کا ایک سالہ سفر مکمل کیا۔
سال 2024 میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے ایسے کئی تاریخی ریکارڈز قائم کیے جو اس سے قبل کبھی قائم نہیں ہوئے تھے۔ زیرتبصرہ سال میں کیپیٹل مارکیٹ کے سرمایہ کاروں کو 80فیصد ریٹرن دینے کا بھی ریکارڈ قائم ہوا اور تاریخ میں پہلی بار ایک لاکھ پوائنٹس کا سنگ میل بھی عبور ہوا لیکن اس سے قبل پی ٹی آئی کے دور حکومت میں اسٹاک مارکیٹ کے سرمایہ کاروں نے کئی سال انتہائی مشکل دور بھی دیکھا۔
ایک سال میں ہنڈریڈ انڈیکس میں مجموعی طور پر52 ہزار807 پوائنٹس کا ریکارڈ اضافہ ہوا، یکم جنوری کو جو ہنڈریڈ انڈیکس 62451 پوائنٹس پر تھا وہ تیزی سے بڑھتے بڑھتے 115258 پوائنٹس کا سنگ میل بھی عبور کرگیا۔ سال 2024 کے دوران حصص کی مالیت میں مجموعی طور پر 54 کھرب 95 ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔
سال 2024 میں غیر ملکیوں نے کیپیٹل مارکیٹ سے شیئرز بیچ کر 12 کروڑ ڈالرز کا سرمایہ نکال لیا اور ایسا پہلی بار ہوا کہ غیرملکیوں کی فروخت پر دباؤ کے باوجود اسٹاک مارکیٹ نہیں گری۔ زیر تبصرہ سال کے دوران غیرمتوقع طور پر مسلسل غیر معمولی تیزی نے مارکیٹ میں خدشات اور گبھراہٹ کو بھی جنم دیا جس کے باعث دسمبر میں اسٹاک مارکیٹ میں معمول سے ہٹ کر اتار چڑھاؤ بھی دیکھا گیا۔
دسمبر کے ایسے ہی دو سیشنز میں ایک دن اسٹاک مارکیٹ 4700 پوائنٹس کی تیزی کا تاریخی ریکارڈ بنا تو وہیں ایک دن 4800 پوائنٹس کی تاریخی مندی کا ریکارڈ بھی مارکیٹ نے اپنے نام کیا۔
سال 2024 میں مالیات، فارما، فوڈ، ٹیکسٹائل اور ٹرانسپورٹ کے شعبے سے 9 نئی کمپنیوں نے پاکستان اسٹاک ایکسچنج میں لسٹ ہوکر عوام کو شیئرز فروخت کرکے اپنے کاروبار میں حصہ دار بنایا تاہم ایک کمپنی پاک سوزوکی موٹرز اپنے شیئرز واپس خرید کر اسٹاک مارکیٹ سے ڈی لسٹ ہوگئی۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے سی ای او فرخ سبزواری نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میکرواکنامک استحکام کے باعث 2024 میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج تاریخ ساز بلندیوں پر پہنچی اور کیپیٹل مارکیٹ کے توسط سے سرمایہ کاروں کو 80فیصد ریٹرن حاصل ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ سال 2024 دوران 5 آئی پی اوز ہوئے اور 6 نئی کمپنیوں کی لسٹنگ ہوئی، 5 آئی پی اوز کے ذریعے 8ارب 40کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی، ماہوار بنیادوں پر 7 سے ساڑھے 7ہزار نئے انویسٹرز کی کیپیٹل مارکیٹ میں شمولیت بھی ریکارڈ کی گئی۔
فرخ سبزواری نے بتایا کہ سال 2025 میں اسٹاک مارکیٹ میں انویسٹرز کی بنیاد کو آگاہی مہم کے ذریعے وسیع کرنا ہے جبکہ فن ٹیک اور اسٹارٹ اپس پر ہماری توجہ مرکوز ہوگی۔