طالبان کا خواتین کو ملازمت دینے والی تمام این جی اوز کو بند کرنے کا اعلان

دو سال قبل طالبان حکومت نے این جی اوز سے خواتین ملازمین کو ہٹانے کا حکم دیا تھا


ویب ڈیسک December 31, 2024

طالبان نے مقامی یا غیر ملکی این جی او میں خواتین کو ملازمت پر رکھنے پر پابندی کے فیصلے کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیتے ہوئے نیا حکم نامہ جاری کردیا۔

اس بات کا اعلان افغانستان میں طالبان حکومت کی وزارت اقتصادیات کے سوشل اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں کیا گیا۔

وزارت اقتصادیات نے کہا کہ وہ ملکی اور غیر ملکی تنظیموں کے ذریعے کی جانے والی تمام سرگرمیوں کی رجسٹریشن، رابطہ کاری، قیادت اور نگرانی کی ذمہ دار ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت این جی اوز میں خواتین کو ملازمتوں سے روکنے کا حکم دیا تھا لہذا عدم تعاون پر اُس این جی او کی تمام سرگرمیاں منسوخ کر دی جائیں گی اور اُن کا ایکٹیویٹی لائسنس جو وزارت کی طرف سے دیا جاتا ہے، وہ بھی منسوخ کر دیا جائے گا۔

یاد رہے کہ دو سال قبل طالبان نے این جی اوز کو افغان خواتین کی ملازمت سے ہٹانے کا کہا تھا اور نئی بھرتیوں پر عائد کی تھیں۔

اُس وقت طالبان حکام نے وجہ یہ بتائی تھی کہ این جی اوز میں ملازمت کرنے والی خواتین شرعی پردہ نہیں کرتیں اور سر نہیں ڈھانپتیں۔

اقوام متحدہ نے طالبان سے ان پابندیوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 2 برسوں سے افغانستان میں خواتین کے لیے ملازمتوں کے مواقع پہلے ہی محدود تر ہوچکے ہیں۔

اقوام متحدہ کی ایسوسی ایٹ ترجمان فلورنسیا سوٹو نینو مارٹینز نے کہا کہ طالبان حکومت کا یہ فیصلہ افغانستان میں لوگوں کو جان بچانے والی انسانی امداد فراہم کرنے میں رکاوٹ بنے گا۔

انھوں نے مزید کہ کہ یہ بہت پریشان ہیں کہ ہم ایک ایسے ملک کے بارے میں بات کر رہے ہیں جہاں آدھی آبادی کے حقوق سے انکار کیا جا رہا ہے اور وہ غربت کی زندگی گزار رہے ہیں اور ان میں سے بہت سے انسانی بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی کہا تھا کہ افغانستان میں انسانی ہمدردی کے لیے کام کرنے والی خواتین کے بڑھتے ہوئے تناسب کو ان کے کام کرنے سے روکا گیا ہے حالانکہ امدادی کام ضروری ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں