آئی ڈی پیز کی واپسی میں 6 ماہ سے زیادہ کا عرصہ لگ سکتا ہے وزارت ریاستی امور
متاثرین کی واپسی کا انحصار فوجی آپریشن کے خاتمے پر بھی ہے،وزارت ریاستی امور کی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ
وزارت ریاستی امور کے حکام کا کہنا ہےکہ آئی ڈی پیز کی واپسی میں 6 ماہ سے زیادہ کا عرصہ لگ سکتا ہے جبکہ ان کی واپسی کا انحصار فوجی آپریشن کے خاتمے پر بھی ہے۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کیبنٹ کا اجلاس کلثوم پروین کی زیر صدارت ہوا جس میں وزارت ریاستی امور کے حکام نے آئی ڈی پیز سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ شمالی وزیرستان سے 6 لاکھ متاثرین آئے ہیں جن میں سے نادرا نے 53 ہزار خاندانوں کی تصدیق کی ہے،29 ہزار خاندانوں میں امدادی رقوم تقسیم کردی گئی ہیں جبکہ آئی ڈی پیز کی دیکھ بھال کے لئے ہر ماہ 735 ملین روپے درکار ہیں۔
وزارت ریاستی امور کے حکام نےخیبرپختونخوا حکومت سے درخواست کی کہ وہ اسکولوں کی چھٹیاں یکم ستمبر تک بڑھا دے کیونکہ آئی ڈی پیز کی گھروں کو واپسی کے لئے وقت درکار ہے اور اس میں 6 ماہ سے زیادہ کا عرصہ لگ سکتا ہے جبکہ ان کی گھروں کو واپسی کا انحصار فوجی آپریشن کے خاتمے پر بھی ہے۔ حکام کا کہنا تھا کہ آئی ڈی پیز کی واپسی کے لئے منصوبہ بندی شروع کردی ہے کیونکہ سب کے مفاد میں ہے کہ جتنی جلدی ممکن ہو آئی ڈی پیز کی گھروں کو واپسی یقینی بنائی جائے۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کیبنٹ کا اجلاس کلثوم پروین کی زیر صدارت ہوا جس میں وزارت ریاستی امور کے حکام نے آئی ڈی پیز سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ شمالی وزیرستان سے 6 لاکھ متاثرین آئے ہیں جن میں سے نادرا نے 53 ہزار خاندانوں کی تصدیق کی ہے،29 ہزار خاندانوں میں امدادی رقوم تقسیم کردی گئی ہیں جبکہ آئی ڈی پیز کی دیکھ بھال کے لئے ہر ماہ 735 ملین روپے درکار ہیں۔
وزارت ریاستی امور کے حکام نےخیبرپختونخوا حکومت سے درخواست کی کہ وہ اسکولوں کی چھٹیاں یکم ستمبر تک بڑھا دے کیونکہ آئی ڈی پیز کی گھروں کو واپسی کے لئے وقت درکار ہے اور اس میں 6 ماہ سے زیادہ کا عرصہ لگ سکتا ہے جبکہ ان کی گھروں کو واپسی کا انحصار فوجی آپریشن کے خاتمے پر بھی ہے۔ حکام کا کہنا تھا کہ آئی ڈی پیز کی واپسی کے لئے منصوبہ بندی شروع کردی ہے کیونکہ سب کے مفاد میں ہے کہ جتنی جلدی ممکن ہو آئی ڈی پیز کی گھروں کو واپسی یقینی بنائی جائے۔