جنوبی افریقا کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں شاندار بالنگ کا مظاہرہ کرنیوالے قومی ٹیم کے فاسٹ بولر محمد عباس کو سابق کرکٹر مصباح الحق میچ کھلانے کے خلاف تھے۔
سابق کرکٹر توصیف احمد نے انکشاف کیا ہے کہ سابق کپتان مصباح الحق محمد عباس کو ٹیسٹ کرکٹ کھلانے میں حق میں نہیں تھے تاہم انضمام نے انہیں موقع دیا
عباس نے جنوبی افریقا کیخلاف دوسری اننگز میں غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 54 رنز کے عوض 6 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دیکھائی تاہم دوسرے اینڈ پر کوئی بالر انکا ساتھ نہ دے سکا جس کے باعث پاکستان ٹیسٹ میچ سنسنی خیز انداز میں ہار گیا۔
مزید پڑھیں: جنوبی افریقا کیخلاف 6 وکٹیں، عباس نے 26 سال پُرانا ریکارڈ اپنے نام کرلیا
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر توصیف احمد نے بتایا کہ 2017 کے دورہ ویسٹ انڈیز میں سلیکشن کمیٹی نے ڈومیسٹک کرکٹ میں 71 وکٹ کی پرفارمنس کے بعد محمد عباس کو اسکواڈ میں منتخب کیا تو کپتان مصباح الحق ٹیم کوچ مکی آرتھر کو چیف سلیکٹر انضمام الحق کے پاس لےکر آئے اور کہا کہ عباس کی رفتار کم ہے۔
تاہم سلیکٹر انضمام نے فاسٹ بولر کی حمایت اور موقف اپنایا کہ ڈومیسٹک میں شاندار کھیل پیش کیا ہے، اس لیے ویسٹ انڈیز دورے پر لے کر جانا ہوگا۔
مزید پڑھیں: ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2025 کی پہلی فائنلسٹ ٹیم کا فیصلہ ہوگیا
توصیف احمد نے بتایا کہ اس مرحلے پر پوری سلیکشن کمیٹی جس میں وہ خود، وجاہت اللہ واسطی اور وسیم حیدر شامل تھے، انہوں نے چیف سلیکٹر انضمام الحق کے ساتھ مشاورت کرکے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ محمد عباس کو 2017 کے دورہ ویسٹ انڈیز پر جانا چاہیے۔