ہمارے نظام شمسی کے انتہائی کنارے پر ایک نویں سیارے کی موجودگی کے خیال نے ماہرین فلکیات کو دہائیوں سے متجسس کررکھا ہے۔
سیارہ پلوٹو نے ایک بار نویں سیارے کا خطاب حاصل کر رکھا تھا لیکن اسے 2006 میں "بونا سیارہ" قرار دے دیا گیا تھا۔ پلوٹو کی اس تنزلی نے ہماری کائناتی ترتیب میں ایک خلا پیدا کردیا۔
تاہم حالیہ دریافتوں سے پتہ چلتا ہے کہ ایک پراسرار سیارہ ’سیارہ 9‘ جسے سیارہ ایکس بھی کہا جاتا ہے، دریافت کا منتظر ہوسکتا ہے۔ اور اس کی دریافت نظام شمسی کے بارے میں ہمارے نظریات کو بدل سکتی ہے۔
ماہرین فلکیات نے نیپچون سے دور دراز فاصلے ( خطہ جسے کوئپر بیلٹ کہا جاتا ہے) میں موجود چند بڑے اجسام کی کچھ عجیب و غریب حرکات کو دیکھنا شروع کیا ہے۔ ان میں سے کچھ چیزیں سورج کے گرد انتہائی غیر معمولی راستوں پر گردش کرتی ہیں۔
یہ اجسام اُفقی اور جھکے ہوئے انداز میں گردش کرتے ہیں۔ سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ یہ اجسام بڑے پیمانے پر نظر نہ آنے والی دنیا کی کشش ثقل سے متاثر ہورہے ہیں۔
اس عجیب و غریب مظہر نے محققین کو ایک بڑے سیارے کے وجود کا قیاس کرنے پر مجبور کیا ہوا ہے جو شاید ان مداروں کو تشکیل دے رہا ہو۔ سائنسدانوں کا اندازہ ہے کہ یہ پوشیدہ دنیا زمین سے کئی گنا بڑی لیکن نیپچون سے چھوٹی ہو سکتی ہے۔
سورج سے اس کا ناقابل یقین فاصلہ اور ممکنہ طور پر زمین سے سینکڑوں گنا دور، موجودہ ٹیکنالوجی سے اس کا پتہ لگانا انتہائی مشکل بنا دیتا ہے۔