2024: 8 سال کے بعد ڈالر کی نسبت پاکستانی روپیہ تگڑا رہا

ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مجموعی طور پر 1.17فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا


احتشام مفتی December 31, 2024

کراچی:

کیلنڈر سال 2024 میں 8 سالہ طویل وقفے کے بعد ڈالر کی نسبت پاکستانی روپیہ سالانہ بنیادوں پر تگڑا رہا اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مجموعی طور پر 1.17فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

 اسی طرح برطانوی پاؤنڈ کے مقابلے میں بھی روپیہ 2.47فیصد تگڑا ہوا جبکہ یورو کرنسی کی نسبت بھی روپے کی قدر میں مجموعی طور پر 31.05فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

خام تیل کی عالمی قیمت بڑھنے، نئے سال میں معیشت کی نمو کے لیے زرمبادلہ کی طلب بڑھنے اور بدلہ ٹرانزیکشن "سواپ" گرنے سے ایکسپورٹرز کی جانب سے اپنی برآمدی آمدنی بھنانے سے گریز کیے جانے سے کیلنڈر سال کے آخری دن زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی محدود پیش قدمی برقرار رہی۔

سالانہ بنیادوں پر مہنگائی میں 4.9فیصد کی کمی سے شرح سود میں مجموعی طور پر9 فیصد کی نمایاں کمی کے اثرات منگل کو ڈالر کی نسبت روپیہ کی قدر پر اثرانداز رہے۔ انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے بیشتر دورانیے میں ڈالر محدود پیمانے پر تنزلی سے دوچار رہا۔

ایک موقع پر ڈالر کی قدر 11پیسے کی کمی سے 278روپے 36پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم اختتامی لمحات میں درآمدی نوعیت کی ڈیمانڈ آنے سے ڈالر کی پیش قدمی شروع ہوئی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 08پیسے کے اضافے سے 278روپے 55پیسے کی سطح پر ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 05پیسے کے اضافے سے 279روپے 59 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں نے یو بی ایل کی متحدہ عرب امارات و بحرین کی برانچز کے ذریعے پاکستان کے لیے مختصر مدت کے 30کروڑ ڈالر مالیت کے قرضوں کے انتظام اور وفاقی کابینہ کی سعودی عرب کو 54کروڑ ڈالر کے عوض ریکوڈک کے 15فیصد حصص دینے کی منظوری جیسی مثبت خبروں کو نظرانداز رکھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں