سولر صارفین کی تعداد میں بڑا اضافہ، نیپرا نے تفصیلات اور وجوہات جاری کردی

سولر کے بڑھتے ہوئے استعمال کو دیکھتے ہوئے پالیسی سازوں کو مستقبل کی منصوبہ بندی کرنی چاہیے، نیپرا


ویب ڈیسک December 31, 2024
فوٹو: فائل

اسلام آباد:

نیشنل الیکٹرک ریگیولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کے نظام میں موجود خامیوں اور نقائص کو اجاگر کرتے ہوئے رپورٹ مین بتایا ہے کہ 2024 میں سولر صارفین کی تعداد میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔

نیپرا نے اپنی رپورٹ میں تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ 2024 میں سولر صارفین کی تعداد میں بڑا اضافہ ہوا ہے اور سولر صارفین کی تعداد بڑھ کرایک لاکھ 56 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ سولر نیٹ میٹرنگ کی صلاحیت 2 ہزار 200 میگاواٹ تک جا پہنچی ہے، دیہی علاقوں میں شمسی توانائی میں زیادہ اضافہ دیکھنے کو ملا ہے، سولر کے بڑھتے ہوئے رجحان سے ہزاروں میگاواٹ کے پینلز درآمد کیے گئے ہیں۔

نیپرا نے زور دیا ہے کہ سولر کے بڑھتے ہوئے استعمال کو دیکھتے ہوئے پالیسی سازوں کو مستقبل کی منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں بجلی کی مجموعی پیداواری صلاحیت 45 ہزار 888 میگاواٹ ہے اور مالی سال 2023-24 میں 66 فیصد بجلی کی صلاحیت کو استعمال ہی نہیں کیا گیا۔

نیپرا نے کہا کہ بجلی کی صلاحیت سے کم استعمال کا خمیازہ صارفین کو کو بھگتنا پڑا، کپیسٹی پیمنٹ اور مہنگی بجلی کی قیمت ادا کرنا پڑی، اسی طرح  بجلی کی قیمت میں17 روپے فی یونٹ کپیسٹی پیمنٹ کی مد میں ادا کیے گئے۔

مزید کہا گیا ہے کہ کے-الیکٹرک سمیت بجلی کی پیداواری نظام کی خرابیوں اور ناقص کارکردگی کے باعث صارفین سولر کی جانب بڑھے ہیں، صارفین کی زندگی کو آسان بنانے کے لیے فوری طور پر بجلی کی قیمت کم کرنا پڑے گی۔

نیپرا نے بتایا کہ این ٹی ڈی سی کے ترسیلی نظام کی کارکردگی بھی ناقص رہی ہے، خرابیوں کے باعث ہائی ٹرانسمیشن لائنز میں بجلی پوری صلاحیت سے ترسیل نہیں ہو پائی۔

رپورٹ میں نشان دہی کی گئی ہے کہ بجلی کے بلوں میں شامل کیے گئے چارجز اور ٹیکسز نے بجلی مزید مہنگی کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں