بالی ووڈ کے سینئر اداکار انیل کپور نے اپنے کیریئر اور منفرد کرداروں کے انتخاب پر روشنی ڈالی ہے۔
ایک انٹرویو میں، انیل نے نیٹ فلکس کی فلم AK vs AK کے بارے میں گفتگو کی اور بتایا کہ کس طرح ان کے ساتھی ان کے اس فیصلے پر حیران تھے۔
انیل کا کہنا تھا کہ اس فلم نے ان کے اسٹارڈم کو خطرے میں ڈال دیا لیکن انہیں ایسے لوگوں کی جانب سے بھی پذیرائی ملی جنہوں نے ان کے کام کو سراہا۔ ان کے مطابق، ڈینی بوئل نے فلم کی تعریف میں ایک لمبا پیغام بھیجا تھا۔
انیل نے مزید کہا کہ کچھ اداکار ڈبل کردار ادا کرنے سے ہچکچاتے ہیں، جو فلم انڈسٹری کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اگر فلم شعلے بناتے وقت سب کو ہیرو بننے کی فکر ہوتی، تو یہ فلم شاید کبھی نہ بنتی۔
انہوں نے کہا "یہ اہم نہیں کہ کسی کو چار یا پانچ زیادہ ڈائیلاگ ملیں، اصل بات یہ ہے کہ ہدایتکار اور اسکرپٹ کتنے اچھے ہیں جیسا کہ فلم اوپین ہائیمر میں صرف سیلیئن مرفی ہی نہیں بلکہ رابرٹ ڈاؤنی جونیئر، ایملی بلنٹ، اور میٹ ڈیمن بھی اہم کرداروں میں تھے۔
انیل نے اپنے کیریئر کے شروعاتی دنوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ہر فیصلہ بہادری یا تجرباتی نہیں تھا، لیکن انہوں نے ہمیشہ اپنے دل کی سنی۔ مثال کے طور پر، فلم جُدائی کے کردار کو دوسرے اداکاروں نے کمزور سمجھا، لیکن انیل نے اسے ایک چیلنج کے طور پر قبول کیا اور اپنی موجودگی کو محسوس کروایا۔
ان کا کہنا تھا "ہدایتکاروں نے مجھے کاسٹ کر کے رسک لیا، تو میرا کام ہے کہ میں اپنی بہترین کارکردگی دکھاؤں،"۔