چینی ہیکرز کی جانب سے امریکا کے اہم واقعات کی دستاویزات چرانے کا انکشاف

امریکی محکمہ خزانہ نے اراکین پارلیمنٹ کو بھیجے گئے مراسلے میں ہیکرز کی مداخلت سے آگاہ کیا اور چینی پر الزام عائد کیا


ویب ڈیسک January 01, 2025
امریکی محکمہ خزانہ نے اراکین پارلیمنٹ کو آگاہ کیا—فوٹو: رائٹرز

WASHINTON:

امریکا کے محکمہ خزانہ نے انکشاف کیا ہے کہ چینی حکومت کے اسپانسرڈ ہیکرز نے رواں ماہ اہم دستاویزات تک رسائی اور معلومات چرائی، جس سے اہم واقعہ سے جوڑ دیا گیا ہے۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے اراکین پارلیمنٹ کو بھیجے گئے مراسلے میں کہا کہ ہیکرز نے تھرڈ پارٹی سائبر سیکیورٹی سروس فراہم کرنے والی کمپنی بیانڈ ٹرسٹ کی سروس کے ذریعے مداخلت اور ان کلاسیفائیڈ دستاویزات تک رسائی کی۔

مراسلے میں کہا گیا کہ ہیکرز نے سروس فراہم کرنے والے کی جانب سے استعمال کی جانب والی کی تک رسائی کی، جس سے محکمہ خزانہ کے افسران دور سے ٹیکنیکل سپورٹ کے لیے کلاؤڈ سروس استعمال کرتے تھے۔

اراکین پارلیمان کو آگاہ کیا گیا کہ کی چرائے کے لیے رسائی کے ساتھ ہیکرز سروس کی سیکیورٹی پر کنٹرول حاصل کرنے، محکمہ خزانہ کے چند صارف ورک اسٹیشنز تک دور سے رسائی اور ان کی مدد سے رکھی ہوئی ان کلاسیفائیڈ دستاویزات تک رسائی میں کامیاب ہوئے۔

امریکی محکمہ خزانہ نے کہا کہ دستیاب شواہد کی بنیاد پر اس واقعے کو چین کی حکومت کے اسپانسرڈ ایڈوانسڈ تھریٹ (اے پی ٹی) ہیکرز سے جوڑ دیا گیا ہے۔

اراکین پارلیمان کو مراسلے میں کہا گیا کہ بیانڈ ٹرسٹ کی جانب سے 8 دسمبر کو اس حوالے سے آگاہ کیا گیا تھا اور امریکی سائبر سیکیورٹی اور انفرااسٹرکچر سیکیورٹی ایجنسی (سی آئی ایس اے) اور ایف بی آئی کے ساتھ کام کیا گیا تاکہ ہیکرز کی مداخلت کے اثرات کا جائزہ لیا جائے۔

خبرایجنسی کے مطابق دوسری جانب چین کی وزات خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے ہفتہ بریفنگ میں بتایا کہ چین ہمیشہ ہیکرز کے ہر طرح کے حملوں کی مخالفت کرتا ہے۔

امریکا میں چینی سفارت خانے کے ترجمان نے بھی اس تاثر کو رد کیا اور ہیکرز کی ذمہ داری لینے سے انکار کیا اور کہا کہ امریکا کے بلاسوچے سمجھے اور حقائق کے بغیر چین کے خلاف پروپیگنڈے کی سختی مخالفت کرتا ہے۔

ادھر بیانڈ ٹرسٹ نے بھی ہیکرز کے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے دستاویزات کو محفوظ بنانے کے لیے کیے گئے اقدامات کا حوالہ دیا اور کہا کہ تفتیش کی حمایت کرتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں