وہ دن دور نہیں جب پاکستان عالمی معیشتوں کی صف میں کھڑا ہو گا، نائب وزیراعظم

قومی اقتصادی پلان اڑان پاکستان کے تحت بھی وزیراعظم کی قیادت میں کامیابیاں ملیں گی، اسحاق ڈار


ویب ڈیسک January 01, 2025
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نےاڑان پاکستان کو قومی اقتصادی منصوبہ قرار دیا—فوٹو: فائل

اسلام آباد:

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اڑان پاکستان کو قومی ترقی کا ایک جامع اور متوازن پروگرام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مقرر کردہ اہداف پورے ہوں گے اور وہ دن دور نہیں جب پاکستان عالمی معیشتوں کی صف میں کھڑا ہو گا۔

اسلام آباد میں قومی اقتصادی پلان ”اڑان پاکستان” کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ 2013 میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے تھری ایز کا پروگرام دیا اور ملک کو اندھیروں سے نکالا، 2022 میں شہباز شریف کی قیادت میں پی ڈی ایم کی حکومت نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔

انہوں نے کہا کہ اب قومی اقتصادی پلان اڑان پاکستان کے تحت بھی وزیراعظم کی قیادت میں کامیابیاں ملیں گی اور ملک عالمی معیشتوں کی صف میں کھڑا ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اڑان پاکستان 5 سالہ قومی اقتصادی پلان پر عمل درآمد کا منصوبہ ہے جسے صوبوں اور وفاقی حکومت نے وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں قومی اقتصادی کونسل میں منظور کیا ہے۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ 2013 میں جس ملک کو عالمی سطح پر میکرواکنامک بنیاد پر غیر مستحکم کہا جا رہا تھا اور یہ پیش گوئی تھی کہ پاکستان 6 سے 7 ماہ میں دیوالیہ ہو جائے گا لیکن یہ پیشگوئیاں غلط ثابت ہوئیں اور اپنی صلاحیتوں سے ملک آگے بڑھا۔

انہوں نے کہا کہ آج پھر مسلم لیگ (ن) کو عوام نے موقع دیا ہے اور وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں ہم فائیو ایز پروگرام پیش کر رہے ہیں، ماضی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے تھری ایز انرجی بحران، اکانومی بدحالی اور دہشت گردی جیسے بحرانوں سے نمٹا۔

ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں کامیابی سے ہمکنار ہوئے، اس وقت بھی پیش گوئی تھی کہ 10 سے 12 سال پاکستان اس صورت حال سے نہیں نکلے گا مگر اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے پاکستان نے تینوں ایز کے اہداف مکمل کیے اور عوام کو ڈیلیور کیا۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ معیشت کے تمام اشاریے سرپلس پر ہیں، آج ہم 6 فیصد کا دوبارہ ہدف مقرر کررہے ہیں، پاکستان کی افراط زر کی شرح 4 فیصد پر، فوڈ انفلیشن 2 فیصد اور دنیا کی پانچویں بہترین اور جنوبی ایشیا کی بہترین اسٹاک مارکیٹ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فارن ایکسچینج کے ذخائر بلند سطح پر ہیں اور ملک مستحکم معیشت کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ 2017 کی بڑھوتری کا تسلسل برقرار نہیں رکھا گیا جس میں ہم نے 2030 میں جی 20 کلب میں شامل ہونا تھا لیکن بدقسمتی سے اگلے 4 سال میں ہماری معیشت 47 ویں گلوبل معیشت بن گئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس وسائل کی کمی نہیں لیکن سیاسی استحکام کے ذریعے معاشی ترقی کے اہداف حاصل کیے جا سکتے ہیں، پاکستان کو اگر آگے لے کر جانا ہے تو ہمیں سیاسی استحکام لانا ہوگا۔

اسحاق ڈارنے کہا کہ میرا ایمان ہے کہ پاکستان یہ اہداف بھی حاصل کرے گا جو وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مقرر کیے گئے ہیں، یہ سفربھی مکمل ہو گا اور پاکستان کو بہت جلد ہم ان اقوام کی صف میں دیکھیں گے جہاں اسے ہونا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں