اسلام آباد:
وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ’اڑان پاکستان پروگرام‘ دو سے تین برسوں میں پاکستان کو آئی ایم ایف سے نجات دلا دے گا کیونکہ معیشت مستحکم ہوچکی، اب نجی شعبہ آگے آئے۔
انھوں نے تقریب سے خطاب میں کہا 2028ء تک جی ڈی پی کی شرح 6 فیصد ،سالانہ 10 لاکھ اضافی ملازمتیں اور 60 ارب ڈالرکی برآمدات ہمارا مطمع نظر ہے اور برآمدات پرمبنی نمو اورنجی شعبہ کی قیادت میں پائیدار نمو پروگرام کے اہم نکات ہیں، ڈھانچہ جاتی اصلاحات کا عمل مکمل کرکے آگے بڑھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پروگرام کے تحت ہماری گروتھ ریٹ برآمدات پر مبنی ہوگی۔آئی ٹی گریجویٹس کی تعداد میں سالانہ ہزاروں کا اضافہ کیا جائے گا۔
2035ء تک ملک کو ہزار ارب ڈالر کی معیشت کی بنیاد فراہم کرنا ہے اور اس کے تحت شرح خواندگی کو فروغ اور غربت میں کمی لائی جائے گی۔
وزیر خزانہ سے اسٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد نے ملاقات کی،جس میں موخرالذکر نے مالیاتی ڈھانچہ مضبوط بنانے کیلئے اقدامات کا جائزہ فراہم کیا۔
وزیر خزانہ سے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے الوداعی ملاقات کی، جس میں اقتصادی تعاون اور تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیرخزانہ نے کہا امریکہ، پاکستان کا بڑا تجارتی شراکت دار ہے، وہ ہماری مصنوعات اور خدمات کیلئے اہم منڈی ہے، دونوں ممالک اقتصادی تعلقات سے فائدہ اٹھانے کیلئے تیار ہیں۔
انھوں نے میکرو اکنامک استحکام کیلئے اصلاحاتی ایجنڈے پر زور دیا اور آئی ایم ایف سے قرض دلانے پر شکریہ ادا کیا۔
امریکی سفیر نے اقتصادی اصلاحات و ترقی کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر خزانہ نے چین میں پاکستانی سفیر خلیل ہاشمی سے ملاقات میں مضبوط اقتصادی سفارت کاری کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے معیشت میں وسیع تر اقتصادی شراکت داری کی ضرورت پر زور دیا۔