امریکا نے صدارتی انتخابات سے قبل غلط معلومات پھیلانے کے الزام میں 2 ایرانی اور روسی اداروں پر پابندیاں عائد کردیں۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ دونوں اداروں نے نومبر کے انتخابات سے قبل امریکیوں میں اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کی۔ روس اور ایران کی حکومتیں جعلی ویڈیوز، خبروں اور سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے غلط معلومات پھیلا رہی ہیں۔ ان معلومات کو صدارتی انتخاب سے قبل ووٹرز پر اثرانداز ہونے اور انتخاب کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال کیا گیا۔
امریکی وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق ماسکو میں موجود روسی ادارہ سینٹر فار جیو پولیٹکل ایکسپرٹیز نے امریکی امیدواروں کے بارے غلط معلومات پھیلائیں اور مالی معاونت کی۔ ان میں مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے بنائی گئی ڈیپ فیک ویڈیوز بھی شامل تھیں۔ ادارے کے ساتھ اس کے ڈائریکٹر پر بھی لاگو ہوتی ہیں جنہوں نے روس کےان ملٹری انٹیلی جنس ایجنٹوں کے ساتھ مل کر کام کیا جو مغرب کے خلاف سائبر حملوں اور تخریب کاری کی نگرانی کرتے ہیں۔
امریکی حکام نے بتایا کہ ایرانی ادارہ کاگنیٹیو ڈیزائن پروڈکشن سینٹر، سپاہ پاسداران انقلاب کا ذیلی ادارہ ہے جسے امریکا نے ایک غیرملکی دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔ اس ادارے نے 2023 سے امریکا میں سیاسی کشیدگی بڑھانے کا کام کیا۔
امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ایرانی حکومت پر غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ پر امریکا میں مظاہروں کو بڑھاوا دینے کی کوشش کا الزام عائد کیا۔ ایران پر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سینیئر ارکان سمیت کئی اعلٰی موجودہ اور سابق امریکی عہدیداروں کے اکاؤنٹس ہیک کرنے کا بھی الزام ہے۔ روس اور ایران امریکا کے ان الزامات کو مسترد کرچکے ہیں۔