پردہ کرنے سے انکار پر بیوی کو طلاق نہیں دی جا سکتی؛ بھارتی عدالت

بھارتی عدالت نے شوہر کی طلاق کی درخواست خارج کردی


ویب ڈیسک January 01, 2025

الہ آباد ہائی نے صرف پردہ نہ کرنے پر شوہر کو یہ حق نہیں دیا جا سکتا کہ وہ اس بنیاد بیوی کو طلاق دیدے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سومترا دیال سنگھ اور دوناڈی رمیش پر مشتمل دو رکنی بنچ نے طلاق کے معاملے پر فیصلہ سنا دیا۔

عدالت نے فیصلہ سنایا کہ صرف اس بات پر کہ بیوی کہنے کے باوجود گھر سے باہر جاتے وقت پردہ نہیں کرتی، اس لیے طلاق دیدی جائے، ایک طرح سے ظلم ہوگا۔

قبل ازیں شوہر نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ اس کی بیوی آزاد خیال ہوگئی ہے اور بازار یا دیگر مقامات پر جاتے وقت پردہ نہیں کرتی۔

شوہر کا کہنا تھا کہ بیوی میری اجازت کے بغیر کہیں بھی چلی جاتی تھی، سماج میں آزادانہ میل جول رکھتی ہے اور غیر مردوں سے ملاقات کرتی تھی۔

شوہر نے بیوی پر غیر اخلاقی تعلقات کا الزام بھی عائد کیا تھا تاہم عدالت نے کہا کہ شوہر کسی الزام کا ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا ہے۔

عدالت نے کہا کہ دونوں فریق انتہائی تعلیم یافتہ ہیں۔ شوہر انجینیئر جب کہ بیوی اسکول ٹیچر ہیں لیکن دونوں کے درمیان زندگی گزارنے کے طریقہ کار پر اختلاف ہے۔

عدالت نے یہ بھی نوٹس کیا کہ شوہر نے طویل عرصے تک بیوی کو تنہا چھوڑے رکھا اور اس دوران خاتون نے اپنی اکلوتی اولاد کی پرورش خود کی۔

ججز نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ دونوں کا ازدواجی رشتہ ایک حد تک انحطاط کا عمل ہے جو خود اس کی شادی کو تحلیل کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ 

عدالت نے کہا کہ بیوی نے بھی نہ صرف شوہر کے ساتھ رہنے سے انکار کیا ہے بلکہ اپنے ازدواجی حقوق کی واپسی کے لیے بھی کبھی کوئی کوشش نہیں کی۔

عدالت نے بیوی کو اجازت دی کہ وہ شادی ختم کرنے کی درخواست الگ سے دائر کرسکتی ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں