گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کے لیے غیر ملکی کوچ کی خدمات لینے کا فیصلہ

حکومتی فنڈنگ کی بجائے اسپانسر شپ پول بڑھانے کے ساتھ ساتھ مارکیٹنگ کے شعبہ کو بھی فعال کیا جائے گا،اتھلیٹکس فیڈریشن


ویب ڈیسک January 01, 2025
جیولین تھرو ایونٹ میں ارشد ندیم اولمپکس میں براہ راست کوالیفائی کرنے کا اعزاز رکھتے ہیں۔ فوٹو : ایکسپریس

اتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان نے جولین تھرو میں  گولڈ میڈل جیتنے والے ارشد ندیم  سمیت دیگر کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے غیر ملکی کوچ کی  خدمات لینے کا فیصلہ کرلیا۔

اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں اتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان سے الحاق رکھنے والے یونٹس کی بڑی تعداد جس میں صوبے اور ڈیپارٹمنٹس بھی شامل تھے کے نمائندوں نے شرکت کی، اجلاس کی صدارت بریگیڈئر (ر) وجاہت حسین نے کی۔

اس موقع پر پیرس اولمپکس میں پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتنے والے ارشد ندیم کوخراج تحسین پیش کیا گیا اور اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ مستقبل میں ہونے والے مقابلوں کی تیاری کے لیے ارشد ندیم، یاسر اور شجر عباس کو بین الاقوامی معیار کے کوچز سے  تربیت فراہم کی جائے گی تاکہ مزید میڈل پاکستان جیت سکے۔

اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان کی میزبانی میں ہونے والی ساف کراس اتھلیٹکس چیمپیئن شپ کی تیاریاں تیز کر دی جائیں۔

اجلاس میں ملک بھر میں گراس روٹ سے نئے ٹیلنٹ کی تلاش کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں اور ایسے بچے جو سہولیات سے محروم ہیں، انہیں تربیت کے ساتھ ساتھ تعلیم کی بھی سہولت فراہم کی جائے۔

ڈوپنگ کے حوالے سے ایک مرتبہ پھر فیصلہ کیا گیا اس پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ملک میں میراتھن اور روڈ ریسز کے لیے اتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان آپریشنل اور ٹیکنیکل سپورٹ مہیا کرئے گی۔

جنرل کونسل اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ حکومتی فنڈنگ کی بجائے اسپانسر شپ پول بڑھانے کے ساتھ ساتھ مارکیٹنگ کے شعبہ کو بھی فعال کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان میں موجود کوچز اور ٹیکنیکل آفیشلز کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے جب کہ اس وقت پاکستان کے پاکستان کوچز پی ایچ ڈی پروگرام کا بھی حصہ ہیں جس سے ملک میں اتھلیٹکس کے کھیل کو مستقبل میں فائدہ ہوگا۔

اجلاس کے آخر میں اتھلیکٹس فیڈریشن آف پاکستان کے سابق صدر میجر جنرل (ر) اکرم ساہی کی زیر نگرانی بین الاقوامی مقابلوں میں ارشد ندیم سمیت دیگر اتھلیٹس کی بہتر کارکردگی کو سراہا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں