دنیا میں انٹرنیٹ اسپیڈ کے حوالے سے پاکستان کس کم ترین درجے پر ہے، چیئرمین پی ٹی اے نے بتادیا

وی پی این سروس پروائیڈرز کی رجسٹریشن کے لیے 2 انٹرنیٹ سروس پروائیڈرز نے درخواست دی ہے، سینیٹ قائمہ کمیٹی آئی ٹی


ویب ڈیسک January 01, 2025
ترکمانستان میں انٹرنیٹ صارفین سے قرآن کی قسم لی جارہی ہے کہ وہ ’وی پی این‘ (ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک) کا استعمال نہیں کریں گے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

اسلام آباد:

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے کہا ہے کہ وی پی این کے معاملے پر ہم نے اسٹینڈ لیا ہے، میں نے وی پی این بند نہیں ہونے دیے، وی پی این سروس پروائیڈرز کی رجسٹریشن کا عمل 19 دسمبر کو شروع کیا گیا، 2 انٹرنیٹ سروس پروائیڈرز نے لائسنس کی درخواست دی ہے۔

سینٹر پلوشہ خان کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی آئی ٹی کا اجلاس ہوا، رکن کمیٹی نے کہا کہ ڈاؤن لوڈ اسپیڈ ٹھیک ہے مگر ایپلی کیشنز نہیں چل رہی، وائس نوٹ بھی نہیں جا رہے۔

چئیرمین پی ٹی اے نے کہا کہ پاکستان میں سات سب میرین کیبلز ہیں، چار سے پانچ مزید سب میرین کیبلز اور آرہی ہیں، 2 افریقہ کیبل بچھانے کا کام رواں سال مکمل ہوجائے گا، اس وقت دنیا میں انٹرنیٹ اسپیڈ کے لحاظ سے 97 ویں نمبر پر ہیں۔

چئیرمین پی ٹی اے نے کہا کہ اس سب میرین کیبل کو شارک نہیں کاٹ سکتی، آپ کسی اور چیز کو شارک کہتے ہیں تو وہ الگ بات ہے۔

وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے نے انٹرنیٹ میں خلل کے حوالے سے بریفنگ دی۔

چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ پی ٹی اے کو روزانہ سوشل میڈیا مواد کی 500 شکایات موصول ہوتی ہیں، پی ٹی اے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو مواد بلاک کرنے کی درخواست کرتا ہے، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز 80 فیصد مواد بلاک کردیتے ہیں، سوشل میڈیا کمپنیاں 20 فیصد مواد کو بلاک نہیں کیا جاتا۔

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ کہ کہاں پر پاور ہے کسی خاص علاقے میں انٹرنیٹ بلاک کرسکیں، ایکٹ میں کہاں لکھا ہوا کسی خاص علاقے میں بلاک کرنا ہے۔

ممبر لیگل وزارت آئی ٹی نے کہا کہ ایکٹ میں واضح کسی خاص علاقے کا نہیں لکھا ہے، چیرمین پی ٹی اے نے کہا کہ رولز میں لکھا ہے کہ وزارت داخلہ پی ٹی اے کو ہدایت دے سکتا ہے۔

اجلاس کے دوران سینیٹر کامران مرتضی اور چیئرمین پی ٹی اے کے درمیان مکالمہ ہوا، کامران مرتضی نے کہا کہ قانون میں نہیں لکھا تو آپ انٹرنیٹ کیسے بلاک کرسکتے ہیں، چیرمین پی ٹی اے نے کہا کہ اگر یہ غلط ہے تو حکومت 9 سال سے ہم سے انٹرنیٹ کیوں بند کرواتی ہے، میں تاریخ اور وقت بتا سکتا ہوں کب کب انٹرنیٹ بند ہوا۔

سینیٹر کامران مرتضی نے کہا کہ ہم حکومت نہیں، ہم پارلیمان ہیں، چیئرمین پی ٹی اے نے کامران مرتضی سے مکالمہ کیا کہ آپ سب کبھی کبھی حکومت میں رہے۔

سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ رولز میں بھی صرف مواد کا ذکر موجود ہے، اسپیشل سیکرٹری وزارت آئی ٹی نے کہا کہ اگر حکومت کہے کسی علاقے میں تمام آن لائن مواد کو بلاک کرنا ہے، کسی علاقے میں تمام آن لائن مواد کو انٹرنیٹ بند کرکے ہی بند کیا جاتا ہے۔

چیرمین پی ٹی اے نے کہا کہ دو ہزار سولہ سے جب بھی وزارت داخلہ کا خط آتا ہے انٹرنیٹ بند ہوتا ہے، میرے آنے سے پہلے کہ پریکٹس چلتی رہی ہے، آج پہلی بار پتا چلا کہ انٹرنیٹ کی بندش غلط ہوتی ہے،

اس حوالے سے حتمی لیگل رائے وزارت قانون اور وزارت داخلہ دے سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے حکم پر کئی بار سوشل میڈیا ایپس بند کی گئیں، پھر 8 فروری کو الیکشن کے روز بھی انٹرنیٹ کی بندش غلط تھی؟ سپریم کورٹ کے حکم پر انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا اپلیکیشنز بند ہوتی ہیں۔

سیکرٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے کہا کہ رولز بنے ہوئے کئی سال ہوگئے ہیں، سینیٹر کامران مرتضی نے کہا کہ کیا رولز ایکٹ سے آگے جاسکتے ہیں، اگر سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے تو کیا وزارت نے نظرثانی دائر کی۔

سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ کیا وزارت کا یہ کام نہیں کہ سپریم کورٹ کو بتائے کہ یہ چیز ایکٹ یا رولز میں نہیں ہے۔

چیئرپرسن کمیٹی نے کہا کہ کل اڑان پاکستان منصوبہ لانچ کیا گیا، کیا اس میں آئی ٹی شامل ہے، اڑان پاکستان پروگرام میں آئی ٹی کو شامل کیا گیا ہے۔

ممبر وزارت آئی ٹی نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں میں آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، گزشتہ پانچ سالوں میں کمپاونڈ آئی ٹی گروتھ 23 فیصد ہی، ہمیں سالانہ بنیادوں پر نہیں، کمپاونڈ گروتھ بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

ممبر وزارت آئی ٹی نے بتایا کہ کورونا کے دوران آئی ٹی برآمدات کچھ متاثر ہوئیں، 2023 کے 11 ماہ میں آئی ٹی برآمدات 2.4 بلین ڈالرز تھیں، 2024 کے 11 ماہ آئی ٹی برآمدات 3.3 بلین ڈالرز ہیں، آئی ٹی برآمدات میں گزشتہ سال کی نسبت 37 فیصد اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ کی سست کے نقصان کا اندازہ لگانا مشکل ہے، ابھی چار سب میرین کیبلز آرہی ہیں، اس سے انٹرنیٹ بہتر ہوگا۔

سیکرٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے کہا کہ تین سب میرین کیبلز ایک سال میں کنیکٹ ہوجائیں گی، فائبرآئزیشن پالیسی اور فائیو جی کے آنے سے انٹرنیٹ پر فرق پڑے گا۔

سیکرٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے کہا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں آئے روز مسئلہ ہوتا ہے، موبائل فون پر ٹیکس کا پیغام آجاتا ہے۔

چیرمین پی ٹی اے نے کہا کہ یہاں آنے سے پہلے مجھے لگتا تھا پی ٹی اے موبائل فون پر ٹیکس لیتا ہے، بطور چیئرمین پی ٹی اے میں نے اپنی اہلیہ کا موبائل فون ٹیکس جمع کروایا ہے، پی ٹی اے یہ ٹیکس نہیں لیتا بلکہ ایف بی آر لیتا ہے۔

چیئرپرسن کمیٹی نے کہا کہ موبائل فون پر بے تحاشہ ٹیکس کو عام آدمی کی پہنچ میں لانا چاہیے، کیا بلوچستان کے پورے پورے اضلاع انٹرنیٹ کی بندش سے متاثر ہیں۔

سینیٹر ہمایوں مہمند سیکیورٹی خدشات پر کیا کوئی دوسرا راستہ نہیں نکل سکتا، چیرمین پی ٹی اے نے کہا کہ بلوچستان میں فائبر کنیکٹوٹی کا بھی مسئلہ ہے۔

سینیٹر منظور کاکڑ نے کہا کہ ہم تو ٹاورز کیلئے درخواست دے دے کر تھک گئے، سینیٹر ندیم بھٹو نے کہا کہ سندھ میں جہاں ٹاورز لگے ہیں وہاں بھی انٹرنیٹ سست ہے، لاڑکانہ سندھ کا شہر ہے لیکن انٹرنیٹ سروس سست ہے۔

سیکرٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں ضم اضلاع میں کنیکٹوٹی کی بہتری کیلئے 3 ارب خرچ کیے گئے، یو ایس ایف کی جانب سے ایکس فاٹا میں منصوبے شروع کیے گئے۔

چیرمین پی ٹی اے نے کہا کہ وی پی این کی بندش کے معاملے پر ہم نے اسٹینڈ لیا ہے، میں نے وی پی این بند نہیں ہونے دیئے، وی پی این سروس پروائیڈرز کی رجسٹریشن کا عمل 19 دسمبر کو شروع کیا گیا، 2 انٹرنیٹ سروس پروائیڈرز نے لائسنس کی درخواست دی ہے۔

چیرمین پی ٹی اے نے کہا کہ پی ٹی سی ایل کو ایک بڑی کمپنی نے وی پی این رجسٹریشن کیلئے اپلائی کیا ہے، ابھی جمعہ جمعہ آٹھ دن ہوئے ہیں، امید ہے بڑی تعداد میں درخواستیں آئیں گی۔

سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ کیا ہم نے ایسی حساس معلومات مانگی ہیں جن سے کمپنیوں کو مشکلات ہوں،چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ

وی پی این سروس پروائیڈرز کے حوالے سے پاشا کے ساتھ مشاورت کی گئی، پاشا سے درخواست کی کہ دنیا کا کوئی ماڈل اٹھا کر لے آئیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں