برطانوی یونیورسٹی کے محققین کا ماننا ہے کہ اسمارٹ واچز میں ٹیکنالوجی لوگوں کو سگریٹ نوشی ترک کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔
یونیورسٹی آف برسٹل کی ایک ٹیم نے ایک سافٹ ویئر بنایا ہے جو اینڈرائیڈ اسمارٹ واچ پر ایک موشن سینسر استعمال کرتا تاکہ سگریٹ نوشی کے دوران ہاتھ کی حرکت کو واضح کیا جا سکے۔
نشان دہی ہونے کے بعد ایپ سگریٹ نوشی کرنے والے اور چھوڑ دینے والوں کی جانب سے بنائے گئے ٹیکسٹ میسج کے ذریعے ایک وائبریشن الرٹ جاری کرتی ہے اور سگریٹ نوشی کو چھوڑنے کے لیے پیغامات کو اسمارٹ واچ اسکرین پر واضح کرتی ہے۔
ایک پیغام میں بتایا گیا ’سگریٹ نوشی ترک کرنے سے سانس زیادہ آسانی سے لیا جاسکتا ہے‘۔ جبکہ دیگر پیغامات مین یہ بتایا جاتا ہے کہ کتنی سگریٹیں پھونکی گئیں اور کُل کتنے کش لگائے گئے۔
میسج دیکھنے کے بعد صارف اس کو سوائپ کر سکتا ہے یا معلومات دیکھنے کے لیے بٹن دبا سکتا ہے۔
یونیورسٹی آف برسٹل کے کرس اسٹون کا کہنا تھا کہ وہ لوگ جو سگریٹ ترک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ان کو ابتدائی مراحل میں مسائل پیش آتے ہیں اور اس کی وجہ سے یہ عادت دوبارہ لگ جاتی ہے۔
تحقیق میں شرکاء نے اس ٹیکنالوجی کی حامل اسمارٹ واچز پہنیں اور بعد میں اس کی آفادیت کے حوالے سے خیالات کا اظہار کیا۔
66 فی صد افراد کو ٹیکنالوجی کے ساتھ اسمارٹ فون کا پہننا قابل قبول تھا جبکہ 61 فی صد افراد نے میسج کے متن کو اپنے متعلق پایا۔
مثبت آراء دینے والے افراد نے بتایا کہ ایپ نے سگریٹ نوشی کے متعلق آگاہی دی اور یہ عادت ترک کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کی جبکہ مفنی آراء دینے والے افراد کا کہنا تھا کہ بار بار کے پیغامات نے اپنا اثر کھو دیا تھا۔