گجرات میں ظلم کی نئی تاریخ رقم زمیندار نے 10 سالہ بچے کے دونوں بازو کاٹ ڈالے

پولیس نے ظلم کی داستان رقم کرنیوالے زمیندار کیخلاف مقدمہ درج نہ کیا تاہم وزیراعلیٰ کے نوٹس لینے پر اسے گرفتار کیا گیا

زمیندار نے ر بچے کے دونوں بازوں باندھ کر اسے ٹیوب ویل کی شافٹ پر پھینک دیا جس سے اس کے دونوں بازوں کٹ گئے۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

معمولی جھگڑے پر ظلم کی نئی تاریخ لکھ دی گئی اور بااثر زمیندار نے 10 سالہ بچے کے دونوں بازوں کاٹ کر اسے زندگی بھر کے لئے معذور بنادیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق زمیندار غلام مصطفیٰ کا پانچویں جماعت کے طالب علم 10 سالہ تبسم کے والد سے چند روز قبل میٹر لگانے پر جھگڑا ہوا جو اس وقت تو صلح صفائی کے بعد معاملہ ختم ہوگیا لیکن غلام مصطفیٰ کے دل کی آگ ٹھنڈی نہ ہوئی اور وہ موقع کی تلاش میں رہا جو اسے 21 جولائی کو اس وقت ملا جب اس نے تبسم کو اپنے کھیتوں کی جانب آتے دیکھا اور موقع پاکر اس نے ظلم کی انتہا کرتے ہوئے بچے کے دونوں بازوں باندھ کر اسے ٹیوب ویل کی شافٹ پر پھینک دیا جس سے اس کے دونوں بازوں کٹ گئے۔


بدلے کی آگ میں جلنے والا زمیندار تبسم کو زندگی بھر کے لئے معذور بنا کر اسے خود اسپتال لے کر گیا اور اسے خون کی بوتل بھی دی لیکن پولیس نے ظلم کی داستان رقم ہونے کے بعد بھی بااثر زمیندار کے خلاف مقدمہ درج نہ کیا تاہم وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے نوٹس لینے پر قانون حرکت میں آیا اور زمیندار کو گرفتار کرلیا جس نے دوران حراست اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔

دوسری جانب ایس ایچ او تھانہ صدر محمد شوکت کا کہنا ہے کہ ملزم قصوروار ہے اور کیس میں انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جائیں گے جبکہ وزیر اعلیٰ کے مشیر خواجہ سلمان رفیق کی ہدایت پر بننے والی 5 رکنی میڈیکل کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر زبیر کا کہنا تھا کہ بچے کو علاج کی بہترین سہولیات فراہم کی جارہی ہیں اور اس سلسلے میں تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
Load Next Story