موسمی سبزیاں، امراض سے بچاؤ کا بہترین ذریعہ

سبزیوں میں تمام غذائی اجزاء اور وٹامنز موجود ہوتے ہیں


منصوبہ ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی کی فنڈنگ سے چلنے والے ایگریکلچرل مارکیٹ ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت مکمل کیا گیا۔فوٹو: فائل

 سبزیاں اللہ کی خاص نعمتوں میں سے ہیں۔ پاکستان میں ہر طرح کی موسمی سبزیاں دستیاب ہیں۔ سبزیوں میں تمام غذائی اجزاء، وٹامنز، معدنیات اور خاص طور پر فائبر (ریشہ) وغیرہ موجود ہوتے ہیں۔

سبزیاں کھانے سے آدمی تندرست و توانا رہتا ہے۔ بیماری کے دوران ان کے استعمال کی خاص تاکید کی جاتی ہے۔ اچھی صحت کے لیے تازہ اور سبز پتوں والی سبزیوں کی افادیت مسلمہ ہے۔

کھانے میں سلاد ہو تو کھانے کا مزہ دوبالا ہوجاتا ہے۔ سبزیاں کچی اور پکا کر کھانے کے بے شمار فائدے ہیں۔ سبزیوں میں تمام غذائی اجزاء اور وٹامنز موجود ہوتے ہیں۔ صحت مند اور تروتازہ رہنے کے لیے تازہ سبزیوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔ ذیل میں چند مشہور سبزیوں کے خواص، فوائد اور مختلف بیماریوں کے دوران افادیت کے بارے میں ضروری معلومات دی جا رہی ہیں۔

پالک

اس میں فولاد اور نمکیات زیادہ ہوتے ہیں۔ پالک سے جگر کو تقویت ملتی ہے۔ یہ خون کو صاف کرتی ہے۔ فالج میں فائدہ مند ہے اور خون کی شریانوں کی سختی دور کرتی ہے۔ بلڈ پریشر کم کرتی ہے۔

مٹی، کوئلہ کھانے سے بچوں کا رنگ پیلا پڑ جاتا ہے اور پیٹ پھول جاتا ہے۔ ایسے بچوں کو پالک، میتھی، اور شلجم کثرت سے کھلائیں۔ یرقان میں پتوں کا سوپ نمک ملا کر پلائیں۔ پالک پیس کر بالوں کی جڑوں میں لگا کر گھنٹہ بعد سر دھونے سے بال گرنا بند ہو جاتے ہیں جبکہ دانتوں مسوڑھوں کے لیے مفید ہے۔

مولی

مولی میں وٹامن اے، بی، سی، ای ہوتے ہیں۔ گرتے بالوں کو روکنے کے لیے مولی کا باقاعدہ استعمال کریں۔ گنج پر مولی کا پانی ملیں۔ یہ کمزوری معدہ، بواسیر، پتھری کے لیے بھی مفید ہے۔ خوراک فوراً ہضم کرتی ہے۔

یرقان میں پتوں کا پانی نکال کر گرم کر کے گڑ یا شکر ملا کر بار بار پلائیں، مولی کی بھجیا بنا کر کھلائیں۔ تلی بڑھی ہو تو مولی اور سرکہ کھانا بہت مفید ہے۔ پرانے نزلے میں مولی کا پانی اور رس لیموں ملا کر پلائیں، گلے کے درد میں مولی کے ساتھ لہسن کا استعمال کریں۔ شراب، ہیروئین اور دوسری نشہ آور ادویات سے نجات حاصل کرنے کے لیے مولی کے سبز پتے پانی میں پیس کر دو چمچ شہد ڈال کر ایک ماہ تک صبح نہار منہ ایک کپ اور سوتے وقت ایک کپ پلائیں۔

ورم حلق اور خناق میں مولی کے پانی میں لیموں کا رس ملا کر پلائیں، مولی کے بیج پیس کر گرم پانی کے ساتھ کھانے سے آواز کھل جاتی ہے۔ پرانی کھانسی میں نمک مولی 25 گرام، دو چمچ شہد ملا کر کھائیں، نمک مولی میں شہد ملا کر چٹائیں تو دمہ کا دورہ ختم ہو جاتا ہے۔

بواسیر کے لیے روزانہ دو مولیوں پر چینی لگا کر کھائیں، یا مولی کے پتے چینی ملا کر روزانہ کھائیں۔ 40 دن تک یا رات کو مولی کاٹ کر نمک لگا کر شبنم میں رکھ کر صبح کھا لیں۔ پیٹ کے کیڑے مولی یا اس کے پتے کھانے سے دور ہو جاتے ہیں۔ ماہواری کا درد دور کرنے کے لیے 25 گرام مولی کے بیج، چار چمچ شہد میں ڈال کر ابال لیں اور دن میں تین چار بار پلائیں۔

گاجر

گاجر وٹامنA کا خزانہ ہے۔ اسے کچا کھائیں یا پکا کر کھائیں نظر تیز ہوگی۔ جگر کے افعال درست ہوںگے۔ روزانہ ایک گلاس جوس پئیں۔ نظر تیز اور چہرہ شاداب ہوگا۔ گاجر کا مربہ مقوی دل اور بلڈ پریشر کو کم کرتا ہے۔ دماغ کو تقویت دینے کے لیے صبح بادام کھا کر گاجر کا جوس اور دودھ پئیں، اس کا بیج بھی مقوی اعصاب ہے۔

گاجر کا جوس پینے سے درد شقیقہ دور ہوتا ہے۔ گاجر کا رس، مربہ، حلوہ، گجریلہ اور اچار شربت سب فائدہ مند ہیں، کسی کو نیند میں چلنے کا مسئلہ ہو تو رات کو آدھ سیر گاجریں بھگو دیں، صبح رس نکال کر نہار منہ ایک گلاس اور رات سوتے وقت ایک گلاس پلائیں۔

شلجم

شلجم گوشت ایک مرغوب ڈش ہے۔ شلجم میں کیلشیم، فاسفورس، پروٹین، فولاد، وٹامنC کی کافی مقدار ہوتی ہے جس کی وجہ سے اسے کھانے سے اعصاب کو تقویت ملتی ہے۔ نظر تیز ہوتی ہے اور قوت مدافعت بڑھتی ہے۔ اس کے پتوں میں کیلشیم زیادہ ہوتا ہے، اس لیے ہڈیوں، دانتوں، پٹھوں کے لیے مفید ہے۔ بچوں کو اس کے پتوں کا رس پلانا مفید ہے۔

بینگن

اس کا رائتہ بنا کر کھانا مفید ہے۔ بینگن جلا کر راکھ بنا لیں شہد میں ملا کر بواسیر کے مسے پر لگائیں، ٹھیک ہو جائیں گے، اس میں پروٹین، کیلشیم، فاسفورس اور فولاد موجود ہوتے ہیں۔ رمضان المبارک کے مہینے میں افطاری کے وقت بینگن کے پکوڑے بہت مزا دیتے ہیں۔

بند گوبھی

تحقیقات سے بات ثابت ہو چکی ہے کہ بند گوبھی میں موجود کچھ اجزا ایسے ہیں جو کینسر کی بیماری کو دور کرنے میں ممد ثابت ہوتے ہیں۔ ذیابیطس میں بھی اس کا کھانا مفید ہے۔ معدے کے السر میں اس کا جوس نکال کر ایک گلاس روزانہ نہار منہ پینے سے السر ٹھیک ہو جاتا ہے۔ کینسر کے مریضوں کو بند گوبھی کا روزانہ استعمال کرنا چاہیے۔

ٹماٹر

لال لال موٹے ٹماٹر بڑے خوش نما لگتے ہیں۔ ٹماٹر میں وٹامن اے، بی، سی کثرت سے پائے جاتے ہیں۔ معدنی نمکیات اور پروٹین اور نشاستہ بھی ہوتا ہے۔ ٹماٹر کھانے سے قوت مدافعت بڑھتی ہے۔ Prostate کے کینسر میں 1½ سے 2کلو ٹماٹر ہفتہ میں ایک بار ضرور کھلائیں۔ ٹماٹر کا رس پینے سے موٹاپا اور یرقان دور ہو جاتے ہیں۔ اس کا جوس پینے سے بچے کی صحت اچھی ہوتی ہے اور دودھ پلانے والی ماؤں کا دودھ زیادہ ہو جاتا ہے۔

مٹر

یہ خون کی کمی دور کرتے ہیں، پٹھوں اور اعصاب کو تقویت دیتے ہیں۔ مٹر میں پروٹین، نشاستہ، وٹامنز، سلفر اور فاسفورس بھی پائے جاتے ہیں۔

پھلی لوبیا

اس میں نشاستہ، پروٹین، فولاد اور وٹامنز موجود ہوتے ہیں۔ اس کی نرم پھلیاں کاٹ کر گوشت میں پکائی جاتی ہیں۔ جن عورتوں / لڑکیوں کو ماہواری نہ آتی ہو وہ اس کا باقاعدہ استعمال کریں۔ اس کے دانے پیس کر تھوڑا سا شہد اور بیسن ملا کر انہیں چہرے پر لیپ کریں۔ رنگ نکھر آئے گا۔ اس کا شوربہ درد گردہ میں بار بار پلائیں۔ پھلی لوبیا کھانے سے مسوڑھے مضبوط ہوتے ہیں۔

میتھی کا ساگ

میتھی کا فارمولا دودھ کے نزدیک ترین ہے، اس لیے دودھ کی کمی اس سے پوری کی جا سکتی ہے۔ اس کا اثر مچھلی کے تیل کی طرح ہے۔ کھانسی، زکام، سینہ کی بیماریوں اور رعشہ، لقوہ اور فالج کے مریضوں کے لیے مفید ہے۔ میتھی کے بیج کھانے سے شوگر میں بھی فائدہ ہوتا ہے۔ بیج پیس کر پانی میں مرہم بنا کر سر پر لگائیں بال گرنا بند ہو جائیں گے۔ بڑھی ہوئی تلی اور کمزور اعصاب میں میتھی دانہ کھلائیں۔ الرجی میں رات کو ایک چمچہ بھگو کر صبح پانی پئیں۔ نزلہ و زکام میں 20گرام میتھی دانہ ایک کپ پانی میں جوش دے کر پی لیں۔ بال سیاہ کرتی ہے۔

دودھ پلانے والی مائیں 25 گرام میتھرے 25 گرام سفید زیرہ کوٹ کر چینی ملا کر لیں۔ دودھ زیادہ ہوگا، اگر دودھ بہت ہو تو میتھی کے پتے پیس کر سینے پر لیپ کریں۔ دودھ خشک ہو جائے گا۔ پھوڑوں میں پلٹس بنا کر باندھیں۔ میتھی کے پتوں کو ان چھنے آٹے کے ساتھ ملا کر روٹی بنا کر کھائیں۔ شوگر کنٹرول ہوگی۔

ساگ سرسوں

سرسوں کا ساگ، مکئی کی روٹی اور اس کے اوپر مکھن کا پیڑہ تصور آتے ہی منہ میں پانی آ جاتا ہے۔ ساگ قدرتی اجزاء سے مالا مال ہے۔ چکنائی اس کا سب سے بڑا جزو ہے اس کے علاوہ اس میں پروٹین، فولاد، کیلشیم، وٹامن اے، بی اور سی بھی ہوتے ہیں۔ اس کے کھانے سے بدن میں طاقت آتی ہے۔ پیشاب آور ہے۔ کھانے سے چھوٹے بچوں کا قد اور وزن بڑھتا ہے۔ صاف خون پیدا ہوتا ہے۔ معدہ، جگر آنتوں کو طاقتور بناتا ہے۔ پیٹ کے کیڑے مارتا ہے۔ سوجن اور ورم کو تحلیل کرتا ہے۔ جلدی امراض میں مفید ہے۔ بھوک بڑھاتا ہے۔ اس کی غذائیت گوشت کے برابر ہوتی ہے۔

کھیرا

کھیرا ہر کھانے کا لازمی جزو ہوتا ہے۔ کھانے سے پہلے کھیرا کھانے سے بھوک کی اشتہا میں اضافہ ہوتا ہے۔ پتہ کی پتھری کے درد میں کھیرا کا جوس نکال کر پلائیں انشاء اللہ افاقہ ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں