کرم امن معاہدہ؛ 400 اہلکاروں کی بھرتی، نئی چیک پوسٹیں اور ایف سی پلاٹون تعینات ہوگی

متاثرہ گاؤں کا سروے مکمل ہے، جلد ہی معاوضے دینے کا عمل شروع ہوجائیگا، مشیر اطلاعات کے پی


ویب ڈیسک January 02, 2025

پشاور:

کرم امن معاہدے کے پیش نظر 400 اہل کاروں کی بھرتی کی منظوری دے دی گئی جب کہ نئی چیک پوسٹیں اور ایف سی پلاٹون بھی تعینات کی جائے گی۔
 

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کرم امن معاہدے سے متعلق  اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور ایک صدی سے زائد طویل کرم تنازع کے پائیدار حل میں کامیاب ہو گئے، اس کے لیے گرینڈ جرگے کی تقریباً 50 سے زائد نشستیں منعقد ہوئیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں: کوہاٹ جرگے میں دونوں فریقین نے کرم امن معاہدے پر دستخط کردیے

انہوں نے کہا کہ جرگہ ممبران نے پورے خلوص کے ساتھ کوششیں کیں جو رنگ لے آئیں۔ کمشنر اور ڈی آئی جی سمیت پوری انتظامیہ نے بھی بھرپور کردار ادا کیا۔

بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا کہ  سڑک کی بندش کا مقصد مزید خونریزی کا راستہ روکنا تھا۔ سڑک کی بندش کے باعث حکومت کو مسائل کا پوری طرح ادراک تھا۔ وزیراعلیٰ نے ادویات اور دیگر سروسز کے لیے اپنا ہیلی کاپٹر وقف کیا تھا، جس کے ذریعے تقریبا 15 ٹن ادویات پہنچائی گئیں۔اسی طرح  700 سے زائد افراد کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے فضائی سروس فراہم کی گئی۔

مزید پڑھیں: کرم معاہدے کے بعد ایم ڈبلیو ایم کا ملک بھر میں دھرنے ختم کرنے کا اعلان

صوبائی مشیر کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر محکمہ خوراک نے رعایتی نرخوں پر آٹا فراہم کیا۔ محکمہ ریلیف نے نان فوڈ آئٹم علاقے میں پہنچائے۔ متاثرہ گاؤں کا سروے مکمل کیا ہے، جلد ہی معاوضے دینے کا عمل شروع ہوجائیگا۔ 

انہوں نے کہا کہ امن معاہدے کے بعد دھرنوں کا اب کوئی جواز نہیں رہا۔ دھرنوں کے 2 مطالبات تھے، امن اور سڑک کھولنا، دونوں مطالبات پورے ہوئے۔ مین شاہراہ کو محفوظ بنانے کے لیے 400 پولیس اہلکاروں کو بھرتی کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ نئی پولیس چیک پوسٹوں سمیت 2ایف سی پلاٹون بھی تعینات کیے جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں