اسلام آباد:
رواں برس سرکاری اسکیم کے تحت حج اخراجات سے متعلق سیکرٹری مذہبی امور نے قائمہ کمیٹی اجلاس میں تفصیلات بتا دیں۔
وزارت مذہبی امور کے کمیٹی روم میں قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس ہوا، جس میں چیئرمین کمیٹی عامر ڈوگر نے کہا کہ ہر سال حج انتظامات میں بہتری آ رہی ہے۔نجی حج کمپنیاں وزارت کا حصہ ہیں، وزارت ان کی سرپرستی کرے۔
دورانِ اجلاس سیکرٹری مذہبی امور نے کہا کہ کوشش کر رہے ہیں حج اخراجات 11 لاکھ سے کم رہیں۔ سرکاری حج اسکیم میں 5 ہزار کا کوٹہ موجود ہے، چند دن تک مزید درخواستیں لیں گے۔ منیٰ میں ہر میٹرس پر مخصوص نمبر لگا کر حجاج کو الاٹ کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال 218 نجی کمپنیوں کے خلاف 764 شکایات موصول ہوئیں۔
قائمہ کمیٹی اجلاس میں پرائیویٹ حج آپریٹرز بھی شریک ہوئے۔ اس موقع پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ 900 سے زائد حج آپڑیٹرز ہیں ۔ 20 سال سے پرائیوٹ سیکٹر حج آپریشن میں شامل ہے۔
وزارت کی جانب سے اجلاس میں کہا گیا کہ پرائیویٹ سیکٹر کے پیکیج کو کم کیا جائے۔
پرائیویٹ حج آپریٹرز نے کہا کہ دوسرے مشن سعودی عرب میں لانگ ٹرم معاہدے کرتے ہیں۔ ہم نے وزارت سے کہا کہ ہمیں سعودی حکام سے معاہدے کی اجازت دی جائے تاکہ ہمارے ریٹ نیچے آ سکیں ۔ سعودی حکومت نے کہا کہ ایک آپریٹر کا کوٹہ 2 ہزار حجاج ہونا چاہیے۔
وزارت کی جانب سے اجلاس میں کہا گیا کہ سعودی حکام تو 3ہزار کا کوٹہ کا کہ رہے تھے ، ہم نے انہیں ابھی روکا ہے۔ اگلے سال یہ کوٹہ 2500 سے 3ہزار ہو جائے گا ۔ کچھ سال میں ہم پالیسی بنا کر کوٹہ ہی ختم کر دیں گے۔ کابینہ نے ہمیں کہا ہے کہ ایسی پالیسی بنائیں جو سعودی حکام کی طرز پر ہوں ۔ ہم کسی کا بزنس ختم نہیں کر رہے ۔ حاجیوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح بیچا جاتا ہے۔ ایک کمپنی دوسری کمپنی کو حاجی بیچ دیتی ہے۔