ہالی ووڈ اداکار اور پروڈیوسر جسٹن بالڈونی نے اپنی ساتھی اداکارہ بلیک لیولی کے خلاف سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے 250 ملین ڈالر کا مقدمہ دائر کر دیا۔
بالڈونی کا دعویٰ ہے کہ بلیک لیولی نے انہیں فلم "اِٹ اینڈز وِد اَس" کے اگست میں ہونے والے پریمیئر میں شرکت سے روکنے کی کوشش کی۔
امریکی میڈیا کے مطابق، عدالت میں جمع کرائے گئے دستاویزات میں بالڈونی نے انکشاف کیا کہ بلیک لیولی نے ابتدائی طور پر ان کی شرکت کی مخالفت کی تھی اور صرف "شدید دباؤ" کے بعد ان کی شرکت کی اجازت دی گئی، وہ بھی انتہائی ذلت آمیز شرائط پر۔
بالڈونی کا کہنا ہے کہ انہیں اور ان کی ٹیم کو مرکزی کاسٹ سے الگ رکھا گیا، خصوصی آفٹر پارٹی میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی، اور انہیں اپنی تقریب خود منعقد کرنی پڑی۔ بالڈونی کے ریڈ کارپٹ پر وقت کو بھی محدود کر دیا گیا، جبکہ ان کے اہل خانہ اور دوستوں کو بلیک لیولی کے جانے تک ایک تہہ خانے میں رکھا گیا۔
انہوں نے ریان رینالڈز پر الزام لگایا کہ انہوں نے بالڈونی کے ایجنٹ پر دباؤ ڈالا کہ وہ ان کے ساتھ تعلقات ختم کر دے۔ مزید یہ کہ بالڈونی نے رینالڈز پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے ایک "جارحانہ" انداز میں ان سے بلیک لیولی کے بارے میں مبینہ تبصروں پر بحث کی، جن کی بالڈونی نے تردید کی ہے۔
بلیک لیولی کی قانونی ٹیم نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا اور ان کی پہلے سے موجود شکایت کی طرف توجہ دلائی، جس میں انہوں نے بالڈونی اور ان کی پروڈکشن ٹیم پر جنسی ہراسانی اور جذباتی استحصال کے الزامات لگائے تھے۔
یہ تنازعہ ہالی ووڈ میں پیشہ ورانہ تعلقات اور طاقت کے استعمال پر سوالات اٹھا رہا ہے، اور عدالت میں دونوں فریقین کے دعووں کی سماعت متوقع ہے۔