بھارت میں خودکشی کرنے والے ایک کیفے مالک پنیت کھرانا نے خودکشی سے قبل ریکارڈ کی گئی ویڈیو میں اپنی خودکشی کی وجہ اہلیہ اور ان کے گھر والوں کے مبینہ ذہنی ٹارچر اور نامعقول مطالبات کو قرار دے دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نئی دہلی سے تعلق رکھنے والے پنیت کھرانا نے اپنی جان لینے سے قبل متعدد ویڈیوز میں بتایا کہ کس طرح باہمی رضا مندی سے شروع ہونے والا طلاق کا عمل ان کے اور ان کی اہلیہ کے درمیان انتہائی تلخ مسئلہ بن گیا۔
ویڈیو میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان سے بھاری رقم کا مطالبہ کیا گیا جس میں 10 لاکھ روپے کی اضافی رقم بھی شامل تھی، جس کو پورا کرنے کی ان کی استطاعت نہیں تھی۔
ویڈیو میں ان کا کہنا تھا کہ وہ خود کشی کرنے جا رہے ہیں کیوں کہ ان کو ان کے سسرالیوں اور اہلیہ نے بہت ٹارچر کیا ہے۔ دونوں نے باہمی رضامندی سے مخصوس شرائط پر طلاق فائل کی۔
انہوں نے بتایا کہ عدالت میں ہم نے کچھ مخصوص شراط پر دستخط کیے جو ہمیں 180 دنوں میں پوری کرنی ہیں۔ لیکن ان کے سسرالی اور اہلیہ کچھ نئی شرائط پیش کر رہی ہیں جو ان کی استطاعت سے باہر ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے سسرالی مزید 10 لاکھ روپے کا تقاضہ کر رہے ہیں جس کو وہ ادا نہیں کر سکتے ہیں۔ وہ اپنے والدین سے بھی نہیں مانگ سکتے کیوں کہ وہ پہلے بہت پیسے دے چکے ہیں۔
پنیت کھرانا کے گھر والوں نے اہلیہ مانیکا پاہوا اور ان کی بہن اور والدین پر مسلسل ہراسانی کا الزام عائد کیا ہے۔
پنیت کی بہن کے مطابق یہ ہراسگی صرف مالی نہیں بلکہ جذباتی سطح پر تھی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مانیکا نے پنیت کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ہیک کر لیے تھے اور متعدد ذرائع سے انہیں ہراساں کر رہی تھیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں ارو انہوں نے دونوں خاندانوں کے بیانات ریکارڈ کر لیے ہیں۔