اسلام آباد:
پاکستان نے بھارت کی جانب سے پاکستان میں سرحد پار اور ماورائے عدالت ہلاکتوں پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران کہاکہ یہ سلسلہ صرف پاکستان تک محدود نہیں ہے بلکہ بھارت کا ماورائے سرحد ہلاکتوں اور اغوا کا نیٹ ورک دنیا بھر میں پھیل گیا ہے اور دوسرے ملک بھی بھارت کی سرحد پار سرگرمیوں کے باعث تشویش کااظہار کر رہے ہیں۔
ممتاز زہرا بلوچ نے مزید کہا رپورٹس کے مطابق بھارت کی ایجنسی را 2021 سے پاکستان میں قتل کے احکامات جاری کر رہی ہے۔ اس نے 20 افراد کو اپنی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے کر نشانہ بنایا ہے۔
واشنگٹن پوسٹ نے حال ہی میں رپورٹ کیا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را 2021 سے پاکستان میں لوگوں کو قتل کرنے کی کارروائیاں کر رہی ہے۔
گارجین کے مطابق بھارتی حکومت نے پاکستان میں 20 افراد کو قتل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ پاکستان کسی بھی اندرونی یا بیرونی خطرے سے اپنی قومی سلامتی اور خودمختاری کے دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔
ترجمان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چین کے تعاون سے قائم کی گئی گوادر کی بندرگاہ پاکستان کی ترقی کیلئے ہے۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا پاکستان کا کسی ملک کی حکومت یا ادارے کوفوجی اڈے دینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔