چیمپئنز ٹرافی، یو اے ای میں میچز سے بھی بڑی آمدنی متوقع

معاملات پر اتفاق ہو چکا جلد امارات کرکٹ بورڈ سے تحریری معاہدہ بھی کر لیا جائے گا


سلیم خالق January 03, 2025

کراچی:

یو اے ای میں بھی چیمپئنز ٹرافی کے میچز سے پی سی بی کو بڑی آمدنی ہوگی، ٹکٹوں کی فروخت سے حاصل شدہ آدھی سے زیادہ رقم پاکستان کو ہی ملنا ہے، اس حوالے سے جلد تحریری معاہدہ ہو جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد 19 فروری سے 9 مارچ تک ہو گا، دورئہ پاکستان سے انکار کرنے والی بھارتی کرکٹ ٹیم کے میچز دبئی میں ہونا ہیں، اگر بلو شرٹس فائنل میں پہنچے تو 5 ،سیمی فائنل تک محدود رہنے پر 4 جبکہ صرف پہلے رائونڈ سے باہر ہونے پر 3 میچز یو اے ای میں ہوں گے۔

مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ ایک مرتبہ پھر پُرانے کھلاڑیوں کی ٹیم میں واپسی متوقع

ان میں 23 فروری کو پاک بھارت بلاک بسٹر میچ بھی شامل ہے، پی سی بی نے ابتدائی شیڈول میں اس مقابلے کی میزبانی قذافی اسٹیڈیم لاہور کو سونپی تھی۔

حکام کو وینیو کے تماشائیوں سے مکمل بھرے رہنے کی امید تھی، البتہ بھارتی بورڈ نے حکومت سے اجازت نہ ملنے کا جواز دے کر سارا منصوبہ چوپٹ کر دیا، مگر یو اے ای میں بھی میچز سے پاکستان کو بھاری آمدنی ہوگی۔

مزید پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی میں ہونے والے پانچ کانٹے کے مقابلے کونسے ہوں گے؟

پی سی بی کے ایک اعلیٰ آفیشل نے نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ ٹکٹوں کی فروخت سے حاصل شدہ آدھی سے زیادہ رقم پاکستان کو ہی ملنا ہے۔

اس حوالے سے معاملات پر اتفاق ہو چکا جلد امارات کرکٹ بورڈ سے تحریری معاہدہ بھی کر لیا جائے گا، دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں 25 ہزار سے زائد شائقین کی گنجائش ہے، ماضی میں بھی پاک بھارت میچز کے دوران تل دھرنے کی جگہ نہیں ہوتی تھی۔

مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ کون سا اسٹیڈیم سب سے زیادہ میچز کی میزبانی کرے گا؟

اب بھی یہی امکان ہے، یو اے ای میں مقیم پاکستانی اور بھارتی باشندوں کے ساتھ دیگر ممالک سے بھی بڑی تعداد میں شائقین دبئی آئیں گے، بھارتی ٹیم کے دیگر میچز میں بھی مداحوں کی بڑی تعداد پہنچے گی۔

ذرائع کے مطابق آئی سی سی کی جانب سے ٹکٹوں کے نرخ اور فروخت کا شیڈول جلد جاری کیے جانے کا امکان ہے۔ بھارتی ٹیم اگر ناک آئوٹ میچز میں پہنچی تو پاکستان کی آمدنی پر فرق پڑے گا، خاص طور پر فائنل کا لاہور میں انعقاد نہ ہونا شائقین کیلیے بھی مایوس کن ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں