جب سے عمران خان کی حکومت گئی ہے تب سے دہشت گردوں کی کارروائیاں بڑھی ہیں، وزیراعلیٰ کے پی

افغانستان سے جرگہ کے ذریعے مذاکرات کا اختیار دیا جائے تو مثبت کردار ادا کریں گے، وزیراعلیٰ کے پی


ویب ڈیسک January 03, 2025
علی امین گنڈاپور نے ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کی—فوٹو: فائل

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ ایک سیاسی جماعت پر گولیاں برسائی گئیں ملک کا وزیراعظم کہہ رہا ہے کچھ نہیں ہوا، افغانستان سے جرگہ کے ذریعے مثبت مذاکرات کا اختیار دیا جائے تو مثبت کردار ادا کریں گے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اپیکس کمیٹی کا اجلاس اہم تھا۔ 26 نومبر کی بات خود وزیراعظم نے کی۔ میں نے کہا کہ 13 شہید ہوئے اور 58 زخمی ہیں جبکہ 45 تاحال لاپتا ہیں۔ وزیراعظم کی جانب سے اس طرح کی بات کرنا کہ گولی نہیں چلی نامناسب ہے۔ اس طرح کی باتوں سے اجتناب کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے لاپتا افراد کی لسٹ حکومت کو دی ہے تاکہ انہیں بازیاب کرایا جاسکے۔ حکومت کے پے درپے بیانات ہیں کہ ہم بغیر اجازت ریڈ زون میں گئے۔ ہم سیاسی جماعت ہیں ہمارے کارکنان سیاسی ہیں مگر ان کے ساتھ جو رویہ اختیار کیا گیا وہ قابل مذمت ہے۔ ہم محب وطن ہیں ہمیں انصاف چاہیے۔ اگر کوئی تحفظات ہیں تو بات کرنا چاہیے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ ان معاملات پر مذاکراتی کمیٹی میں بات کریں گے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہماری ترجیح مذاکرات ہیں اور ہم ملک میں امن قائم کرنے کے لیے مذاکرات کررہے ہیں۔ ہم سب مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کررہے ہیں ۔ہم دہشت گردوں کے خلاف آخری حد تک جائیں گے اور امن قائم کریں گے۔

وزیراعلی خیبرپختونخوا نے کہا کہ افغانستان سے اب تک حکومتی سطح پر بات ہوئی ہے بحیثیت جرگہ بات نہیں ہوئی۔ مذاکرات تو حکومت ہی کرتی ہے مگر ہمیں جرگہ کی حیثیت سے مذاکرات کا اختیار دیا جائے تو ہم اپنے قبائل کے ساتھ ملک کر مذاکرات میں مثبت کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ افغانستان سے بات چیت کے دوران بھی وہاں سے سرحد پار کارروائیاں جاری ہیں۔

علی امین گنڈا پور کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ترجیح ہے اس کے لئے مل کر بات کریں گے۔ کرم سے متعلق مفصل معاہدہ کیا گیا ہے۔ جب سے عمران خان کی حکومت گئی ہے دہشتگردی کی کارروائیاں بڑھی ہیں۔ غلط پالیسیاں ایسی چیزوں کو جنم دیتی ہیں۔ سرحدی علاقے کی ذمہ داری فوج اور وفاقی حکومت کی ہے۔ ضم اضلاع میں آپریشن کیے گئے تاہم کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ 9 مئی پر کمیشن بنانا ہمارا مطالبہ ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں