برطانیہ میں ماہرین نے حال ہی میں ڈائنوسار کے متعدد قدموں کے نشان دریافت کیے ہیں۔
محققین نے جنوبی انگلینڈ کے آکسفورڈ شائر میں ایک کھدائی میں سینکڑوں ڈائنوسار کے قدموں کے نشانات کا پتہ لگایا ہے جو درمیانی جراسک دور کے ہیں۔
سائنسدانوں کے مطابق، اس سے پتہ چلتا ہے کہ reptiles جیسے کہ نو میٹر کا شکاری Megalosaurus بہت وسیع گزرگاہوں پر چلتے پھرتے تھے۔
آکسفورڈ اور برمنگھم یونیورسٹیوں کے محققین نے بتایا کہ دیورز فارم میں کی گئی کھدائی میں، پانچ وسیع گزرگاہیں ملی ہیں جن میں سے ایک کی لمبائی 150 میٹر سے زیادہ ہے۔
چار ٹریکس بڑے اور لمبی گردن والے سبزی خور ڈائنوسارز نے بنائے تھے جنہیں سورپوڈز کہتے ہیں۔ یہ معروف ڈپلوموڈکس کے ’کزن‘ میں سے ہیں جو 18 میٹر لمبائی تک پہنچ جاتے تھے۔
پانچویں گزرگارہ گوشت خور ڈائنوسار نے بنائی تھی جسے Megalosaurus کہا جاتا تھا۔ اس ڈائنوسار کے تین انگلیوں والے پنجوں پر مبنی مخصوص پاؤں تھے۔