اسلام آباد:
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ شہباز شریف کی جعلی حکومت ملک کو جان بوجھ کر خانہ جنگی کی طرف لے جارہی ہے، علامہ ناصر عباس نے کہا ہے کہ تمام ادارے تباہ کردیے گئے ہیں عدلیہ کو مفلوج کردیا گیا۔
یہ بات محمود خان اچکزئی نے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ سب کو پتا ہے، غیر آئینی، غیر جمہوری حکمرانوں کو اس کی کوئی خبر اور فکر نہیں، اس ملک میں روزنامہ 20 سے 30 لوگ گولی سے قتل ہوتے ہیں، اس ملک میں قلم پر پابندی ہے اس ملک میں اسمبلی میں بولنے پر پابندی ہے ان حالات میں ہمسائے افغانستان پر بمباری تک بات پہنچ گئی ہے۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ تمام پارٹیوں کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے کی ضرورت ہے، آل پارٹیز کانفرنس میں فوج اور صحافیوں کو بھی بلایا جائے، ہمارا فرض ہے کہ ہم بیٹھ کر اس خطے کو میدان جنگ نہ بننے دیں، خوش قسمتی سے بڑا سپر پاور چین ہمارا پڑوسی اور دوست ملک ہے چین کی افغانستان سے بھی اچھے مراسم ہے، بیٹھ کر اس خطے کو جنگ سے بچانا چاہیے افغانستان کو کشمکش کا گڑھ بنانے کے بجائے امن کا گہوارا بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ زمین کے اندر جہاں معدنیات ہوں وہاں فوج آجاتی ہے، بلوچ، سندھ اور پنجاب ایک پاکستان ہے جہاں معدنیات ہیں وہاں کے لوگوں کو بھی انگیج کیا جائے، جس علاقے میں معدنیات ہوتی ہیں ان کے لوگوں کو حصہ ملنا چاہیے، قصداً اور عملاً شہباز شریف کی جعلی حکومت ملک کو خانہ جنگی کی طرف لے جارہی ہے۔
سربراہ ایم ڈبلیو ایم علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پاکستان صرف آئین کی حکمرانی کے تحت چل سکتا ہے اس وقت پاکستان میں معاشی، اخلاقی اور سیاسی بحران ہےاس حکومت کا ہر گزرتا دن مسائل میں اضافہ کر رہا ہے، رجیم چینج آپریشن ہوا، پی ڈی ایم آئی، نگران حکومت آئی اب یہ جعلی حکومت آئی ان سب سے کچھ بھی نہیں ہوا، سب کچھ بلڈوز کیا جارہا ہے۔
انہوں ںے کہا کہ تمام ادارے تباہ کردیے گئے ہیں عدلیہ کو مفلوج کردیا گیا عدلیہ کا استقلال ختم کردیا گیا ہے عدلیہ انتظامیہ کے زیر نگرانی کردی گئی ہے پاکستان کے آئین کے ڈھانچے کو ختم کردیا گیا ہے آئینی ترامیم ملک کے ساتھ کھیلنے کے مترادف ہے، پاکستان تباہی کے دہانے پر ہے کوئی پلاننگ ہی نہیں ہے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ یہ حکومت عوام کا اعتماد کھو چکی ہے ہماری دنیا میں کوئی اہمیت نہیں رہی پہلے ہمارا دشمن انڈیا تھا اب ایک نیا دشمن بنا لیا ہے اپنے برادر اسلامی ملک افغانستان کو دشمن بنایا جارہا ہے، بلاول بھٹو زرداری اور اسحاق ڈار ایک بار بھی وہاں نہیں گئے ہمارا کلچر ایک جیسا ہے کیوں دشمنیاں پیدا کرر ہے ہیں؟