جو ایک ہفتہ ضائع ہوا ہے اس کی شاید ہمیں بڑی قیمت ادا کرنی پڑے، شیرافضل مروت

اگر کوئی ابہام تھا تو اس کی اجازت بانی پی ٹی آئی سے دو تاریخ سے  پہلے ہی لینی چاہیے تھی،’’ سینٹر اسٹیج‘‘ میں گفتگو


ویب ڈیسک January 03, 2025
(فوٹو: فائل)

اسلام آباد:

رہنما پی ٹی آئی شیر افضل مرو ت نے کہا ہے  کہ بہتر ہوتا کہ  مشاورت کے لیے ایک ہفتہ مانگنے کی بجائے تحریری معاہدہ دے دیا جاتا، شاید دو جنوری تک پی ٹی آئی کی  تیاری نہیں تھی ، یہ  جو ایک ہفتہ ضائع ہوا ہے اس کی شاید ہمیں بڑی قیمت ادا کرنی پڑے۔ 

رہنما پی ٹی آئی شیر افضل مروت  نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’’ سینٹراسٹیج ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا  ہے کہ  بہتر ہوتا کہ مشاورت کے لیے ایک ہفتہ مانگنے کی بجائے تحریری معاہدہ دے دیا جاتا۔ 

انہوں نے کہا کہ شاید دو تاریخ تک پی ٹی آئی کی  تیاری نہیں تھی، پی ٹی آئی کی جانب سے   مشاورت کے لیے ایک ہفتہ مانگنے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں  نے کہا کہ   جو ایک ہفتہ ضائع ہوا ہے اس کی شاید ہمیں بڑی قیمت ادا کرنی پڑے ۔ اگر کوئی ابہام تھا تو اس کی اجازت بانی پی ٹی آئی سے دو تاریخ سے  پہلے ہی لینی چاہیے تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریری طور پر مطالبات دینے میں کوئی ہرج نہیں ہونا چاہیے ، ہماری طرف سے سخت موقف رکھنے والوں نے بھی مذاکرات  کے عمل کو سراہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے زیادہ ہماری کیا لچک ہو سکتی کہ مذاکراتی  ٹیم بنائی اور مذاکرات کے  لیے بیٹھ گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو بیانات آ رہے ہیں ان سے لگتا ہے کہ  مذاکرات کا ماحول بہتر ہوا ہے، لگتا ہے کہ فریقین ذہنی طور پر مسائل کے حل  کے لیے مذاکرات کی ٹیبل پر آنے کو تیار ہیں، اور سمجھتے ہیں کہ مسائل کا حل مذاکرات کی ٹیبل  پر ہو گا، جو معاملات  سڑکوں پر حل ہونے تھے وہ اب مذاکراتی ٹیبل پر رکھے جائیں گے۔

شیرافضل مروت کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن  کا قیام  ہمارے اصولی موقف کا اعادہ کرتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں