پشاور:
لوئرکرم میں بگن کے علاقے میں سرکاری گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعے میں ڈپٹی کمشنر زخمی ہو گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لوئر کرم میں سرکاری گاڑیوں پر نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، جس میں ڈپٹی کمشنر کرم جاوید اللہ محسود اور 3سکیورٹی اہل کار زخمی ہو گئے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق مندوری میں فائرنگ کا نشانہ بننے والے ڈپٹی کمشنر کرم جاوید اللہ محسود کو زخمی حالت میں تحصیل لوئر علیزئی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ انہیں تین گولیاں لگی ہیں، جو ایک کندھے اور دو ٹانگوں پر لگیں۔
علیزئی اسپتال میں لائے گئے 4 زخمیوں میں ڈپٹی کمشنر کرم جاوید اللہ محسود، پولیس کانسٹیبل مسال خان، فرنٹیئر کور کے سپاہی رحیم اللہ اور رضوان شامل ہیں۔
علاوہ ازیں مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ تحصیل علی زئی ضلع کرم میں عرفانی کلی کے قریب سرکاری گاڑیوں پر پتھراؤ اور فائرنگ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ ڈپٹی کمشنر کو علیزئی اسپتال منتقل کیا گیا ہے، جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کرنے کے لیے بندوبست کیا جا رہا ہے جب کہ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر قافلے کو فی الحال روک دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسسٹنٹ کمشنر اس واقعے میں محفوظ ہیں۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر کو پشاور منتقل کرنے کے لیے روانہ ہونے والا ہیلی کاپٹر خراب موسم کی وجہ سے پشاور واپس آ گیا تھا، جو بعد ازاں سی ایم ایچ ٹل پہنچ گیا، جہاں سے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود کو پشاور منتقل کیا جائے گا۔
گورنر خیبر پختونخوا کی مذمت
کرم میں سرکاری گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعے پر گورنر خیبر پخونخوا نے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے میں ڈپٹی کمشنر کا زخمی ہونا انتظامیہ کی نااہلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امدادی قافلے پر فائرنگ صوبائی حکومت کی نااہلی اور ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ڈپٹی کمشنر جاوید محسود کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔
واقعہ امن معاہدہ سبوتاژ کرنے کی سازش ہے، وفاقی وزیر داخلہ
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے لوئر کرم میں سرکاری گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے فائرنگ سے زخمی ہونے والے ڈپٹی کمشنر کرم جاوید اللہ محسود کی جلد صحتیابی لیے دعا بھی کی۔
محسن نقوی نے کہا کہ لوئر کرم میں سرکاری گاڑیوں پر فائرنگ کا واقعہ امن معاہدہ سبوتاژ کرنے کی سازش ہے۔ شرپسند عناصر نے فائرنگ کرکے امن معاہدے کو نقصان پہنچانے کی گھناؤنی حرکت کی۔
ملوث عناصر کیخلاف سخت کارروائی کریں گے، وزیراعلیٰ پختونخوا
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے فائرنگ کے وقعے کی مذمت کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی۔ انہوں نے کہا کہ کرم امن معاہدے کے بعد اس طرح کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ واقعہ کرم میں امن کے لیے حکومتی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ اور مذموم لیکن ناکام کوشش ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ فائرنگ میں ملوث عناصر کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ یہ واقعہ ان عناصر کی کارستانی ہے جو کرم میں امن کی بحالی نہیں چاہتے۔
پولیس اہل کار کے گھر پر دستی بم سے حملہ
دوسری جانب پشاور کے علاقے داؤدزئی میں پولیس اہل کار کے گھر پر دستی بم سے حملہ کیا گیا۔ یہ واقعہ گزشتہ رات گئے پیش آیا۔
پولیس کے مطابق اہل کا رڈی ایس پی وارسک کے ساتھ ڈرائیور ہے۔ دستی بم حملے کے نتیجے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔