بگن واقعے کے ذمہ داروں کے سر کی قیمت مقرر کرنے اور سخت کارروائی کا فیصلہ

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت اجلاس میں بگن واقعے کے بعد کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا


ویب ڈیسک January 04, 2025
فوٹو: فائل

پشاور:

خیبرپختونخوا (کے پی) کے اعلیٰ حکام نے بگن واقعے پر کرم امن معاہدے کی خلاف ورزی کا ذمہ دار علاقے کو لوگوں کو قرار دیتے ہوئےذمہ داروں کے سروں کی قیمت مقرر کرکے کوئی رعایت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعلیٰ ہاؤس خیبر پختونخوا سےجاری اعلامیے کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت رات گئے صوبائی حکومت کے اعلیٰ حکام کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں چیف سیکرٹیری خیبر پختونخوا، انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا اور دیگر حکام نے شرکت کی۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ اجلاس میں بگن واقعے کے بعد کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا اوربگن میں ڈپٹی کمشنر کُرم اور سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کا سخت نوٹس لیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ امن معاہدے کے بعد علاقے کے لوگ معاہدے کی خلاف ورزی کے ذمہ دار ہیں اورفائرنگ کے واقعے میں ملوث افراد کو قانون کے حوالے کیا جائے اور تمام ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے اُنہیں فوری گرفتار کیا جائے۔

صوبائی حکام نے فیصلہ کیا کہ دہشت گردوں کی سروں کی قیمت مقرر کرکے اُن کا قلع قمع کیا جائے، کسی دہشت گرد سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی اور نہ اُن کی معاونت کرنے والوں کو چھوڑا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں