قوالی کے فن کو جدت کیساتھ پیش کرنا چاہتا ہوں امجد صابری

قوالی میں پیش کیا جانے والا کلام وجد کی کیفیت پیدا کردیتا ہے، صوفیانہ کلام ہمیشہ سے عوام کی توجہ کا مرکز رہا ہے

فن قوالی کو ہمیشہ لوگوں نے پسند کیا ہے ہمیں اسے زیادہ سے زیادہ دنیا بھر میں روشناس کرانے کے لیے جدوجہد کرنی چاہیئے۔ فوٹو : فائل

CAPE TOWN:
قوالی اور گیتوں کے حوالے سے انٹرنیشنل شہرت حاصل کرنے والے ملک کے نامور قوال امجد صابری نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ قوالی مجھے ورثہ میں ملی ہے میرے والد نے فن قوالی میں دنیا بھر میں شہرت حاصل کی۔

انھوں نے اس شعبہ کو اپنی عمدہ کارکردگی اور انفرادیت کی وجہ سے دنیا بھر میں مقبول بنایا، بھارت میں لوگ ان کے دیوانے رہے ہیں، میری بھی خواہش ہے کہ میں اپنے والد کے اس فن کو بہتر سے بہتر انداز میں پیش کروں اس شعبہ کو عوام میں مزید دلچسپ بنانے کے لیے اس میں نت نئے تجربات کیے اور اسے جدت کے ساتھ پیش کرکے اسے عوام میں مقبولیت بنانے کی کوشش میں مصروف ہوں۔ انھوں نے کہا قوالی میں پیش کیا جانے والا کلام وجد کی کیفیت پیدا کردیتا ہے، صوفیانہ کلام ہمیشہ سے عوام کی توجہ کا مرکز رہا ہے۔


فن قوالی کو ہمیشہ لوگوں نے پسند کیا ہے ہمیں اسے زیادہ سے زیادہ دنیا بھر میں روشناس کرانے کے لیے جدوجہد کرنی چاہیئے، میری شناخت قوالی ہے اور اس پر مجھے فخر ہے۔

 
Load Next Story