پشاور:
ضلع کرم میں کشیدہ صورتحال کے پیش نظر فوری طور پر دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے، نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، ہر قسم کے اجتماعات، جلسے جلوس اور اسلحے کی نمائش پر پابندی ہوگی۔
ایڈیشنل چیف سیکریٹری کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق امن و امان کی خراب صورتحال کے پیش نظر فوری طور پر دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے، جس کے بعد ضلع میں ہر قسم کے جلسے، جلوس، اجتماعات اور اسلحے کی نمائش پر پابندی ہوگی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ نامعلوم عناصر دہشت گردانہ حملے کرکے امن معاہدہ سبوتاژ کرنے کی سازش کررہے ہیں، جن کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کیا جائے گا، نوٹیفکیشن کے مطابق دفعہ 144 کے نفاذ کے بعد تری سے چھپری تک مین شاہراہ پر ہر قسم کے اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ کرم میں فریقین کے درمیان امن معاہدے پر دستخط ہوجانے کے بعد گذشتہ روز لوئرکرم میں بگن کے علاقے میں سرکاری گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعے میں ڈپٹی کمشنرکرم جاوید اللہ محسوس اور 3 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔
ڈپٹی کمشنر پر حملے کے بعد امن و امان کی مخدوش صورتحال کےپیش نظر آج ضلع کرم میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے اور شرپسند عناصر کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔