WASHINTON:
امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کے دوران وائٹ ہاؤس نے قومی پرچم سرنگوں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس پر نومنتخب صدر نے تنقید بھی کی ہے۔
امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کے دوران امریکا پرچم سابق صدر جمی کارٹر کے احترام میں سرنگوں رہے گا، جس پر ڈونلڈ ٹرمپ نے تنقید کی ہے جبکہ وائٹ ہاؤس نے واضح کردیا ہے کہ فیصلے پر نظر ثانی نہیں ہوگی۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے جمی کارٹر کے احترام میں 29 دسمبر سے 30 روز کے لیے کیپٹول سمیت تمام وفاقی اداروں میں قومی پرچم سرنگوں کرنے کے احکامات جاری کر دیے تھے۔
سابق صدر کی وفات کے بعد قومی پرچم اتنے عرصے کے لیے سرنگوں رکھنے کا اقدام 1954 کے بعد کیا گیا ہے۔
ری پبلکنز کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کو امریکا کے 47 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے اور جب تک امریکا کا قومی پرچم 30 روز تک سرنگوں رکھنے کا دورانیہ مکمل نہیں ہوگا۔
دونلڈ ٹرمپ نے اس اقدام پر اپنی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹرتھ سوشل پر بیان میں کہا کہ ڈیموکریٹس ہمارے قومی پرچم کی توہین کر رہے ہیں اور ممکنہ طور پر میری حلف برداری کے موقع پر سرنگوں رہے گا۔
امریکی ویب سائٹ یو ایس اے ٹو ڈے نے ٹرمپ کے بیان میں پرچم سرنگوں کے لیے استعمال کیے گئے الفاظ پر دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے ٹرمپ کی غلطی کی نشان دہی کی۔
بتایا گیا کہ ٹرمپ نے جو اصطلاح استعمال کی وہ بحری جہازوں میں پرچم لہرانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور عام طور پر عمارات میں پرچم سرنگوں رکھنے کے حوالے سے اس طرح کی اصطلاح استعمال نہیں کی جاتی ہے۔
ٹرمپ نے اپنے بیان میں ڈیموکریٹس کے صدر کے فیصلے پر تنقید جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وہ اس فیصلے کو عظیم گردانتے ہیں اور بہت خوش ہیں لیکن حقیقت میں وہ ہمارے ملک سے پیار نہیں کرتے ہیں اور صرف اپنا سوچتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرین جین پیری نے صحافیوں کو بتایا کہ صدر جوبائیڈن اس فیصلے کو بدلنے یا پرچم کو سرنگوں نہ کرنے کے لیے نظرثانی نہیں کریں۔
خیال رہے کہ امریکا کے سابق صدر جمی کارٹر 100 سال کی عمر پا کر گزشتہ ہفتے انتقال کرگئے تھے اور ان کا جسد خاکی 7 جنوری سے 9 جنوری تک اسٹیٹ میں کیپٹول روٹنڈا پر رکھا جائے گا اور ان کی آخری رسومات کا آغا ان کی آبائی ریاست جیورجیا میں رواں ہفتے شروع ہوں گی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ 9 جنوری کو واشنگٹن میں نیشنل کیتھڈرل پر جمی کارٹری کی سرکاری سطح پر ادا کی جانے والی آخری رسومات میں شرکت کرنے کا ارادہ ہے۔
دوسری جانب صدر جوبائیڈن نے ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کا عندیہ دیا ہے تاکہ انتقال اقتدار معمول کے مطابق ہو جبکہ اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخاب میں شکست کے بعد 2021 میں جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری میں شرکت نہیں کی تھی۔