امریکا میں سرد درجہ حرارت سے ہونے والی اموات میں خاطرخواہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
محققین نے جرنل آف دی امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں رپورٹ شائع کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 1999 سے 2022 تک امریکا میں سردی سے ہونے والی اموات کی شرح تقریباً 4 فی 10 لاکھ افراد سے بڑھ کر 9 ہو گئی ہے۔
یہ وہ اموات ہیں میں سردی کی نمائش بنیادی وجہ تھی یا اس میں معاون تھی۔
مختلف عمر کے گروپوں میں بوڑھے افراد میں سردی سے موت کی شرح سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی۔
2022 میں 75 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد میں فی 10 لاکھ افراد میں 42 کی موت کی شرح دیکھی گئی۔
اس کی بنیادی وجہ عمر رسیدہ افراد کی کمزوری ہے کیونکہ ایسے افراد جزوی طور پر سردی زیادہ برداشت نہیں کرسکتے کیونکہ ان کے جسموں کے لیے گرمی پیدا کرنا اور گرم رہنا مشکل ہوتا ہے۔
2022 میں کچھ مختلف نسلی گروہوں میں بھی سردی سے ہونے والی اموات کا فرق پایا گیا۔ امریکن انڈیئنز یا الاسکا کے مقامی باشندوں میں، اموات کی شرح فی 10 لاکھ افراد میں 63 تھی جبکہ سیاہ فام لوگوں کے لیے یہ شرح 15 فی 10 لاکھ افراد تھی۔