کورونا کے بعد چین میں سامنے آیا نیا وائرس کتنا خطرناک ہے؟

وائرس بچوں اور کمزور افراد کو زیادہ متاثر کرسکتا ہے، ماہرین


ویب ڈیسک January 06, 2025

چین میں نیا وائرس پھیلنے کی خبروں سے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

ہیومن میٹاپنیو وائرس (ایچ ایم پی وی) نے حال ہی میں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز اور رپورٹس کی وجہ سے توجہ حاصل کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ چین کے اسپتالوں میں ایچ ایم پی وی سمیت سانس کی بیماریوں کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

رپورٹس میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ چین میں ایچ ایم پی وی، انفلوئنزا اے، نمونیا اور کووڈ 19 سمیت متعدد وائرس پھیلنے سے اسپتالوں میں رش بڑھ گیا ہے اور سسٹم الرٹ موڈ پر آگیا ہے۔

پیر کو بھارت میں بھی ایچ ایم پی وائرس کے تین کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جس میں سے دو کیس بنگلورو اور ایک احمد آباد میں پایا گیا، تینوں کیسز دو سے آٹھ ماہ کے شیر خوار بچوں میں سامنے آئے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بچوں اور انکے اہل خانہ کی کوئی حالیہ ٹریول ہسٹری نہیں تھی اور نہ ان میں کوئی علامات ظاہر ہوئیں۔

طبی ماہرین کے مطابق یہ وائرس فلو اور سانس کے شدید مسائل کا باعث بن سکتا ہے جو خاص طور پر چھوٹے بچوں، بوڑھوں اور کمزور مدافعتی نظام والے لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔

چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے بتایا کہ یہ بیماری دسمبر کے آخر میں 14 سال اور اس سے کم عمر کے بچوں میں ظاہر ہوئی۔

اس کا مطلب واضح ہے کہ یہ وائرس بچوں اور بوڑھوں میں تیزی سے پھیلتا ہے۔ یہ وائرس سانس کی نالی سے پھیلتا ہے اور یہ براہ راست رابطے جیسے ہاتھ ملانے یا آلودہ اشیاء کو چھونے سے بھی پھیل سکتا ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وائرس سے ڈرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ سردی کے موسم میں سانس کے انفیکشن عام ہوتے ہیں۔ ایسی صورت حال میں باقاعدگی سے احتیاط کرنی چاہیے اور ضرورت ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ لینا چاہیے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ہیومن میٹاپنیووائرس کے لیے فی الحال کوئی مخصوص اینٹی وائرل علاج موجود نہیں اور نہ ہی کوئی ویکسین تیار کی گئی ہے، بیماری کی علامات کے مطابق طبی علاج کیا جائے۔

احتیاطی تدابیر:

1- ہاتھ دھوئے بغیر اپنی آنکھوں، ناک اور منہ کو نہ چھوئیں

2- کم از کم 20 سیکنڈ تک صابن سے بار بار ہاتھ دھوئیں

3- نزلہ اور کھانسی میں مبتلا افراد ماسک استعمال کریں

4- کھانستے یا چھینکتے وقت اپنی منہ کو ڈھانک لیں

5- وائرس سے متاثرہ افراد گھر سے باہر نہ جائیں

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں