لاہور؛ اسمگلروں سے بازیاب کرائے گئے بچے والدین کے حوالے نہیں کیے جائیں گے !
چند روز قبل لاہور میں اسمگلروں کے قبضے سے بازیاب کروائے گئے شیرخوار بچوں کو ضرورت مند بے اولاد جوڑے کو گود دیا جائے گا، یہ بچے چائلڈپروٹیکشن بیورو میں پرورش پارہے ہیں، بازیاب کروائی گئی شیرخوار بچی کا نام منتہی اور بچے کا نام علاؤالدین رکھا گیا ہے۔
چائلڈپروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو کی چیئرپرسن سارہ احمد نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا '' دونوں شیرخوار بچے چند روز قبل پولیس کی مدد سے لاہور کے علاقہ چوہنگ سے بچوں کی خرید وفروخت کا دھندہ کرنیوالے گروہ سے بازیاب کروائے گئے تھے، وہ یہ جان کر شاک میں رہ گئی تھیں کہ ان بچوں کو ان کے حقیقی والدین نے محض پیسوں کے لیے فروخت کیا تھا۔ ان بچوں کو بھاری قیمت پر آگے فروخت کیا جانا تھا لیکن خوش قسمتی سے یہ بچے آگے فروخت ہونے سے بچ گئے تھے۔
چند ہفتہ عمر کی منتہی اور علاؤالدین چائلڈپروٹیکشن بیورو کی نرسری میں پرورش پارہے ہیں جہاں ان جیسے چند مزید بچے بھی ہیں جن میں سے زیادہ تر ایسے ہیں جن کے والدین کا کوئی علم نہیں ہے اور یہ بچے لاوارث ہیں۔
سارہ احمد نے بتایا کہ یہ نوزائیدہ بچے جب بازیاب کروائے گئے تھے تو کافی کمزور تھے لیکن اب ان کی صحت کافی بہتر ہے اور ان کا بہترین خیال رکھا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان بچوں کو ضرورت مند بے اولاد جوڑوں کو گو د دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں بچوں کے حقیقی والدین موجود ہیں ان کے خلاف نا صرف قانونی کارروائی ہورہی ہے بلکہ ان کی کونسلنگ بھی کی جارہی ہے۔
سارہ احمد نے واضح کیا کہ ان بچوں کو کسی صورت ان کے والدین کے حوالے نہیں کیا جائے گا، انہوں نے پہلے اپنے جگرگوشوں کو فروخت کردیا اس لیے یہ ممکن ہے کہ اگر بچے ان کے حوالے کیے گئے تو وہ ان کو دوبارہ فروخت نہ کردیں یا پھر ان کے تھوڑا بڑے ہونے پر انہیں چائلڈلیبر میں ڈال دیں گے۔
اگر ان بچوں کے حقیقی والدین نے بچے واپس مانگے تو وہ اس کے خلاف عدالت میں جائیں گے اور انہیں امید ہے کہ عدالت ان بچوں کو واپس نہیں کرے گی۔
سارہ احمد نے کہا کہ جو لوگ احتجاج کے نام پر بچے برائے فروخت کے بینرز اورپلے کارڈ لیکرسڑکوں پر بیٹھ جاتے ہیں یا بعض بھکاری خواتین شیرخوار بچوں کو نشہ آور مشروب ،ادویات پلا کر ان بچوں کے ذریعے بھیک مانگتی ہیں ان کے خلاف بھی بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کرنے جارہے ہیں کیونکہ یہ بھی معصوم بچوں کے ساتھ ظلم ہے، ان بچوں کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔