برطانوی سیاستدانوں نے اگلے ماہ شیڈول آئی سی سی چیمئینز ٹرافی میں افغانستان کرکٹ ٹیم کیخلاف میچ سے بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک میں افغان طالبان کی جانب سے حکومت سنبھالنے کے بعد خواتین پر عائد پابندیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے 160 سے زائد برطانوی سیاستدانوں نے اگلے ماہ پاکستان میں شیڈول آئی سی سی چیمئینز ٹرافی میں افغانستان کرکٹ ٹیم کیخلاف میچ سے بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سال 2021 میں افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد ویمز ٹیم کی کھیلوں میں شرکت پر پابندی عائد ہے، جس کے خلاف افغانستان کرکٹ بورڈ کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے بھی دباؤ کا سامنا ہے۔
انگلینڈ کی مینز ٹیم کو 26 فروری کو لاہور میں افغانستان سے مقابلہ کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: خواتین کے حقوق کا بہانہ آسٹریلیا کا افغانستان سے سیریز کھیلنے سے انکار
ہاؤس آف کامنز اور ہاؤس آف لارڈز میں کراس پارٹی گروپ سمیت ریفارم یو کے لیڈر نائجل فاریج اور لیبر پارٹی کے سابق رہنما جیریمی کوربن نے انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان میں خواتین کیساتھ ناروا سلوک پر آواز بلند کرے۔
آئی سی سی کا آئین یہ حکم دیتا ہے کہ تمام رکن ممالک خواتین کی کرکٹ کی ترقی کیلئے اہم کردار ادا کریں اور اسی لیے بورڈ کو چاہیے کہ وہ افغانستان کے خلاف کوئی بھی دو طرفہ میچ یا اہم ایونٹس میں مقابلہ کرنے سے قاصر کردے۔
مزید پڑھیں: آسٹریلیا نے افغانستان کیخلاف ون ڈے سیریز کھیلنے سے انکار کردیا
دوسری جانب افغانستان حالیہ برسوں میں وائٹ بال کرکٹ میں ایک بڑی طاقت بن کر ابھرا جس نے عالمی ایونٹس میں کئی بڑی ٹیموں کو ہرایا اور اپنی دھاک بٹھائی ہے۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ بھارت کو بڑا دھچکا لگنے کا امکان
قبل ازیں 2023 کے ون ڈے ورلڈکپ میں افغان ٹیم نے انگلینڈ کو شکست دی تھی جبکہ گزشتہ سال ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے کا اعزاز بھی اپنے نام کیا تھا۔