گستاخانہ فلم نیٹو سپلائی فوری بندکی جائے ملی یکجہتی کونسل
ناموس رسالت کی تحریک قومی سطح پرجاری رہے گی، بڑے شہروں میں عوامی جلسے کیے جائینگے
ملی یکجہتی کونسل کا مشاورتی اجلاس قاضی حسین احمدکی زیرصدارت منصورہ میں ہوا۔
جس میں جماعت اسلامی، جی یوآئی، جماعت الدعوہ، جے یوپی، اسلامی تحریک، جے یوپی سواد اعظم، جمعیت اتحادالعلما،اسلامی جمعیت طلبہ،انجمن تاجران، بزنس فورم،وفاق المدارس،جماعت اہل حدیث، تحریک فیضان اولیاء، جمعیت اہلحدیث،تحریک حرمت رسول، نیشنل لیبرفیڈریشن سمیت دیگرشامل تھیں۔ اجلاس نے متفقہ طور پراعلامیہ جاری کیا جس کے مطابق جب تک تما م اسلامی ممالک مل کرناموس رسالتؐ کو محفوظ کرنے کیلیے اقوام متحدہ اوراسلامی ممالک کی تنظیم اوآئی سی کی سطح پر مطلوب اقدامات نہیں کرینگے اس وقت تک ناموس رسالت کی تحریک کو قومی سطح پرجاری رکھا جائیگا۔
کراچی، لاہور ،اسلام آباد، راولپنڈی، کوئٹہ،فیصل آباد،پشاوراورملک کے دوسرے بڑے شہروں میں عوامی جلسے منعقد کیے جائینگے۔ یہ اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ نیٹو سپلائی فوری طورپر بندکردی جائے ورنہ عوام خود سڑکوں پر نکل کر انہیں بند کرنے پر مجبور ہونگے۔ یہ اجلاس حکومت پاکستان سے او آئی سی اوراقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر تحفظ ناموس رسالتؐ کیلیے عالمی سطح پرقانون سازی کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ تمام اسلامی ممالک ڈالر، پائونڈ اور یوروسے اپنی کرنسی کاتعلق توڑکر اپنی مشترکہ کرنسی کوقائم کرکے عوامی جذبات کی ترجمانی کریں۔
اسلامی ممالک اپنے قدرتی وسائل پٹرول وغیرہ کومرحوم شاہ فیصل کی طرح اقتصادی ہتھیارکے طور پراستعمال کریں۔ ملی یکجہتی کونسل کا اجلاس عوام سے بھی اپیل کرتا ہے کہ اپنے جذبات کااظہارکرتے ہوئے اسلامی آداب اورحضورنبی کریمؐ سیرت کی پیروی کرتے ہوئے پبلک اور پرائیویٹ پراپرٹی اورلوگوں کی جان ومال کاپوراپورالحاظ کریں۔ اجلاس یوم عشق رسولؐ کے موقع پرمظاہرین کے خلاف پولیس تشدد اور عاشقان رسولؐ کے قتل کی مذمت کرتاہے اوربے گناہ لوگوں کیخلاف درج مقدمات کوواپس لینے کامطالبہ کرتا ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قاضی حسین احمد نے کہا کہ امت مسلمہ کی اگر بگڑی بن سکتی ہے تووہ حضورؐ سے محبت کی وجہ سے ہی ۔انھوں نے کہا کہ اسلام کانظام عدل قائم کرنا حضورؐ کا مشن تھا ،عشق رسول کی صورت میں ہمارے پاس بہت بڑی قوت موجود ہے اس قوت کومثبت سمت دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل کے احتجاج کے حوالے سے میڈیا نے چند شرپسند عناصر کے واقعات کوزیادہ ہائی لائیٹ کیاجوکہ مثبت چیز نہیں میڈیا فساد جلائو گھیرائوکے بجائے خبرکا دوسرا رخ بھی دکھائے اوراپنی ترجیحات کو بدلے۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ وزیرداخلہ رحمن ملک عدالتی فیصلے کے بعدکالعدم ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کاکام سڑکوں پراحتجاج کرنا نہیںہوتا بلکہ سفارتی سطح پر او آئی سی اور یو این اوکے پلیٹ فارم پراحتجاج کریں، امریکہ اگرڈاکٹر شکیل آفریدی کی حوالگی کامطالبہ کرسکتا ہے تو ہماری حکومت گستاخ رسولؐ کومسلمانوں کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیوں نہیں کرتی۔
جس میں جماعت اسلامی، جی یوآئی، جماعت الدعوہ، جے یوپی، اسلامی تحریک، جے یوپی سواد اعظم، جمعیت اتحادالعلما،اسلامی جمعیت طلبہ،انجمن تاجران، بزنس فورم،وفاق المدارس،جماعت اہل حدیث، تحریک فیضان اولیاء، جمعیت اہلحدیث،تحریک حرمت رسول، نیشنل لیبرفیڈریشن سمیت دیگرشامل تھیں۔ اجلاس نے متفقہ طور پراعلامیہ جاری کیا جس کے مطابق جب تک تما م اسلامی ممالک مل کرناموس رسالتؐ کو محفوظ کرنے کیلیے اقوام متحدہ اوراسلامی ممالک کی تنظیم اوآئی سی کی سطح پر مطلوب اقدامات نہیں کرینگے اس وقت تک ناموس رسالت کی تحریک کو قومی سطح پرجاری رکھا جائیگا۔
کراچی، لاہور ،اسلام آباد، راولپنڈی، کوئٹہ،فیصل آباد،پشاوراورملک کے دوسرے بڑے شہروں میں عوامی جلسے منعقد کیے جائینگے۔ یہ اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ نیٹو سپلائی فوری طورپر بندکردی جائے ورنہ عوام خود سڑکوں پر نکل کر انہیں بند کرنے پر مجبور ہونگے۔ یہ اجلاس حکومت پاکستان سے او آئی سی اوراقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر تحفظ ناموس رسالتؐ کیلیے عالمی سطح پرقانون سازی کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ تمام اسلامی ممالک ڈالر، پائونڈ اور یوروسے اپنی کرنسی کاتعلق توڑکر اپنی مشترکہ کرنسی کوقائم کرکے عوامی جذبات کی ترجمانی کریں۔
اسلامی ممالک اپنے قدرتی وسائل پٹرول وغیرہ کومرحوم شاہ فیصل کی طرح اقتصادی ہتھیارکے طور پراستعمال کریں۔ ملی یکجہتی کونسل کا اجلاس عوام سے بھی اپیل کرتا ہے کہ اپنے جذبات کااظہارکرتے ہوئے اسلامی آداب اورحضورنبی کریمؐ سیرت کی پیروی کرتے ہوئے پبلک اور پرائیویٹ پراپرٹی اورلوگوں کی جان ومال کاپوراپورالحاظ کریں۔ اجلاس یوم عشق رسولؐ کے موقع پرمظاہرین کے خلاف پولیس تشدد اور عاشقان رسولؐ کے قتل کی مذمت کرتاہے اوربے گناہ لوگوں کیخلاف درج مقدمات کوواپس لینے کامطالبہ کرتا ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قاضی حسین احمد نے کہا کہ امت مسلمہ کی اگر بگڑی بن سکتی ہے تووہ حضورؐ سے محبت کی وجہ سے ہی ۔انھوں نے کہا کہ اسلام کانظام عدل قائم کرنا حضورؐ کا مشن تھا ،عشق رسول کی صورت میں ہمارے پاس بہت بڑی قوت موجود ہے اس قوت کومثبت سمت دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل کے احتجاج کے حوالے سے میڈیا نے چند شرپسند عناصر کے واقعات کوزیادہ ہائی لائیٹ کیاجوکہ مثبت چیز نہیں میڈیا فساد جلائو گھیرائوکے بجائے خبرکا دوسرا رخ بھی دکھائے اوراپنی ترجیحات کو بدلے۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ وزیرداخلہ رحمن ملک عدالتی فیصلے کے بعدکالعدم ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کاکام سڑکوں پراحتجاج کرنا نہیںہوتا بلکہ سفارتی سطح پر او آئی سی اور یو این اوکے پلیٹ فارم پراحتجاج کریں، امریکہ اگرڈاکٹر شکیل آفریدی کی حوالگی کامطالبہ کرسکتا ہے تو ہماری حکومت گستاخ رسولؐ کومسلمانوں کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیوں نہیں کرتی۔