کراچی:
بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ترجمان علی حسن ساجد کے مطابق سفاری پارک میں گزشتہ ماہ انتقال کر جانے والی ہتھنی سونیا کے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں ہتھنی کے انتقال کی وجہ پھیپھڑوں کے ٹشوز اور ایبسسیس کے نمونے میں تنفسی بیماری اور اس کے باعث سیپسس پیدا ہونا بتائی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سفاری پارک کی تین ہتھنیوں میں سے ایک سونیا 8 دسمبر 2024 کی صبح انتقال کرگئی تھی،میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی ہدایت پر فوری طور پر ہتھنی کی موت کی وجوہات جاننے کے لیے اگلے ہی دن یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز (یو وی اے ایس)، لاہور کے ماہر پیتھالوجسٹ ڈاکٹر غلام مصطفی کے ذریعہ سونیا کا پوسٹ مارٹم کیا۔
ہتھنی سونیا کے جسمانی نمونے سندھ انسٹیٹیوٹ آف اینیمل ہیلتھ کی بی ایس ایل-II لیبارٹری میں ٹیسٹ کرائے گئے تاہم اس کے لئے پھیپھڑوں اور ایبسسیس کی ثقافتوں کے خصوصی ٹیسٹ کی ضرورت تھی لہٰذا یہ ٹیسٹ بین الاقوامی سطح پر معروف لیبارٹری سے کرائے گئے، اس کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی کہ سونیا کو تپ دق اور دیگر بیکٹیریل انفیکیشنزکا سامنا تھا۔
بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ترجمان علی حسن ساجد کے مطابق سفاری پارک میں انتقال کر جانے والی ہتھنی سونیا کا پوسٹ مارٹم کرانے کا مقصد سونیا کی کے انتقال کی وجہ معلوم کرنے کے ساتھ ساتھ سفاری پارک اور کراچی چڑیا گھر میں رکھے گئے جانوروں کی دیکھ بھال کا عمل بہتر بنانے کے لیے بھی اہم معلومات حاصل کرنا تھا جس کے مطابق جانوروں کی فلاح و بہبود اور ان کی صحت کی حفاظت کے لئے تمام تر ضروری اقدامات عمل میں لائے جا رہے ہیں۔
ہتھنی سونیا کی پوسٹ مارٹم کے نتائج کی روشنی میں اور بین الاقوامی ماہرین کی مشاورت سے سفاری پارک کی انتظامیہ نے دیگر دو ہتھنیوں ملائیکہ اور مدھوبالا کا بھی مکمل طبی معائنہ کرانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ انہیں جراثیم اور انفکیشنز سے فوری حفاظت فراہم کی جائے اور بین الاقوامی ماہرین کے تعاون سے ان کی بہترین دیکھ بھال کا انتظام ہوسکے۔
اس کے علاوہ انڈس اسپتال کے تعاون سے سفاری پارک میں موجود ہتھنیوں کی دیکھ بھال کرنے والے عملے کے افراد کے بھی ضروری ٹیسٹ کرائے جا رہے ہیں۔