راولپنڈی:
جی ایچ کیو حملہ کیس میں ایک اور ملزم پر فرد جرم عائد کردی گئی، جب کہ پراسیکیوشن کی درخواست پر مقدمے کی سماعت روزانہ ہوگی۔
اڈیالہ جیل میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے مزید ایک ملزم شہیر سکندر پر فرد جرم عائد کردی۔ مقدمے میں مجموعی طور پر 118 ملزمان پر فرد جرم عائد ہو چکی ہے۔
عدالت نے غیر حاضر ملزم محمد عاصم کا ٹرائل الگ کر دیا اور آئندہ سماعت پر استغاثہ سے شہادت طلب کر لی ہے۔ عدالت نے پراسیکیوشن کی جانب سے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمے کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی استدعا منظور کرتے ہوئے 13 جنوری سے روزانہ سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عدالت نے دوران سماعت عمر ایوب کی ریکارڈ فراہمی،اجمل صابر اور انصر اقبال کی بریت کی درخواستوں پر وکلائے صفائی کی استدعا پر سماعت ملتوی کردی۔ ساتھ ہی عدالت نے ملزم عثمان ڈار کی بیرون ملک جانے کی اجازت کی درخواست بھی منظور کر لی
واضح رہے کہ ملزم عثمان ڈار نے 13 جنوری سے 21 فروری تک بیرون ملک جانے کی اجازت طلب کی تھی۔ ان کی غیر موجودگی میں حسنین اقبال سنبل ان کے پلیڈر مقرر کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت آج اڈیالہ جیل میں ہوئی، تاہم آج کسی بھی گواہ کا بیان ریکارڈ نہیں ہوا۔ عدالت نے آج کی سماعت کے لیے کسی گواہ کی طلبی کے نوٹس جاری نہیں کیے تھے، تاہم ملزمان کی حاضری لگا دی گئی۔
سماعت میں عمر ایوب خان کی شواہد کی آڈیو ، وڈیوز کی کاپی،اقبالی بیان کی نقل فراہمی کی درخواست پر دلائل دیے گئے۔ا سی طرح کرنل ریٹائرڈ اجمل صابر کی جی ایچ کیو حملہ کیس میں بری کرنے کی درخواست پر بھی دلائل سنے گئے۔
کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی۔