پاکستان کھپے اس وقت تک نہیں ہوسکتا جب تک بہاری کھپے نہیں ہوگا۔ محمود شام

16 دسمبر سے پہلے مشرقی پاکستان میں پانچ لاکھ سے زیادہ غیر بنگالیوں کا قتل عام ہوا تھا، احتشام نظامی


ویب ڈیسک January 08, 2025

معروف صحافی، مصنف، شاعر اور ممتاز مؤرخ محمود شام نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت تک مکمل نہیں ہوگا جب تک بنگلا دیش کے کیمپوں سے غیر بنگالی پاکستانیوں کو لا کر پاکستان میں آباد نہیں کر لیا جاتا۔

یہ بات انھوں نے وائس فار ہیومینیٹی کے سالانہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ممتاز صحافی نے مزید کہا کہ خوش آئند بات ہے کہ یہاں پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا گیا اب بہاری کھپے کا نعرہ بھی لگنا چاہئیے۔

وائس فار ہیومینیٹی انٹرنیشنل کے چئیرمین احتشام ارشد نظامی نے کہا کہ ان حقائق کو بار بار بتانے کی ضرورت ہے کہ مشرقی پاکستان میں 1971 کے ہنگاموں کے دوران تیس لاکھ ہندؤوں اور بنگالیوں کی نسل کشی نہیں ہوئی تھی۔

ارشد نظامی نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ یکم مارچ سے ہی علیحدگی پسند بنگالیوں نے غیر بنگالیوں کا قتل عام شروع کر دیا تھا جبکہ اس وقت پاک فوج کینٹونمنٹ میں بند تھی۔ آرمی آپریشن کے دوران فوج کو ہر شہر میں غیر بنگالیوں کی لاشیں ہی لاشیں ملی تھیں۔ باغی بھارت بھاگ چکے تھے۔

انہوں نے کہا کہ سولہ دسمبر سے پہلے پانچ لاکھ سے زائد پاکستانی مارے گئے تھے جبکہ سولہ دسمبر کے بعد شہید ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں کسی کو کچھ نہیں معلوم۔ مکتی باہنی آزادی کے نشے میں چور پورے بنگلہ دیش میں بہاریوں کا ایک بار پھر قتل عام کررہی تھی۔

وائس فار ہیومینیٹی کے جنرل سکریٹری اظفر شکیل نے کہا کہ ہماری تنظیم غیر سیاسی ہے۔ ہمارا کام صرف اتنا ہے کہ سب سے پہلے پاکستانیوں کو بتایا جائے کہ 1971 میں مشرقی پاکستان میں بنگالیوں کی نہیں بہاریوں کی نسل کشی ہوئی تھی۔

انھوں نے مزید کہا کہ ہمارا دوسرا کام یہ ہے کہ دنیا کو بتایا جائے کہ آج 53 برسوں کے بعد بھی تین چار لاکھ پاکستانی بنگلہ دیش کے کیمپوں میں بے یار و مددگار محصور اور زندگی کی ضروریات سے محروم ہیں۔ ان کے مکانات اور جائدادوں کو دشمن کی جائداد قرار دیا گیا ہے۔

پاکستان نے بین الاقوامی معاہدے کررکھے ہیں کہ ان محصورین کو پاکستان لا کر آباد کیا جائے گا اور اس کے لئیے فنڈ بھی موجود ہے۔

وائس فار ہیومینیٹی پاکستان چیپٹر کے حامد اسلام خان نے کہا کہ ایسٹ پاکستان اسٹوڈنٹس کمیٹی پھر پی آر سی پھر فرینڈز آف ہیومینیٹی اور اب وائس فار ہیومینیٹی نے جو تحریک چلائی ہوئی ہے وہ ایک ہی سلسلے کی کڑی ہے اور ہم اپنا مشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔

معروف ناول نگار، مصنفہ اور براڈکاسٹر گل بانو نے کہا کہ ان کا تعلق نہ کبھی مشرقی پاکستان سے رہا اور نہ کبھی وہ وہاں گئیں مگر ان مظلوم پاکستانیوں کے لئیے ان کا دل روتا ہے جو بنگلا دیش کے کیمپوں میں محصور ہیں۔ انہوں نے ادیبوں، شاعروں اور افسانہ نگاروں سے اپیل کی کہ وہ مشرقی پاکستان کے حوالے سچی کہانیوں کو سامنے لائیں۔

تقریب سے شفیق اللہ اسماعیل نے بھی خطاب کیا۔ جبکہ وائس فار ہیومینیٹی کے رکن اکبر علی نے نظامت کے فرائض ادا کئیے۔

تقریب کے دوسرے حصے میں شعری نشست ہوئی جس میں شعرا کرام نے غزلوں کے علاوہ محصورین اور مظلومین پر بھی اپنے کلام سنائے۔ شعری نشست کی صدارت کینیڈا سے آئے ہوئے ممتاز شاعر راشد حسین راشد نے کی۔

دیگر شعرا میں فیروز ناطق خسرو (پاکستان)، معروف مزاحیہ شاعر خالد عرفان ،نور شمع نور (کینیڈا)، نجمہ عثمان (لندن)، ڈاکٹر شمیم آذر (امریکہ)، سحر علی (پاکستان)، عشرت معین سیما (جرمنی)، سرور غزالی (جرمنی) شامل تھے۔

شعری نشست کی نظامت وائس فار ہیومینیٹی پاکستان چیپٹر کے ڈائیریکٹر خالد پرویز نے کی اور اس کا آغاز اپنے کلام سے کیا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں