کراچی:
کراچی بچاؤ تحریک کے نمائندوں سے جرمنی سے آئے ہوئے سیاحوں کے ایک وفد نے ملاقات کی، جرمن وفد کو گجر، اورنگی، محمود نالہ کے اطراف اور واحد و مجاہد کالونی میں مسماریوں اور مزدور طبقے کے حقوق کیلیے کے بی ٹی کی جدوجہد سے آگاہ کیا گیا۔
کراچی بچاؤ تحریک کی جانب سے مرکزی کمیٹی کی رکن لیلیٰ رضا، ثنا رضوان اور گجر نالہ کور کمیٹی سے کنوینر عارف شاہ اور خواتین کی انچارج حمیرا ریاض نے ملاقات میں شرکت کی۔
کراچی بچاؤ تحریک سے جرمن وفد کی ملاقات کا مقصد کراچی میں موجود زمین کے مسائل پر آگہی فراہم کرنا تھا، ملاقات کے دوران کراچی کی کچی بستیوں کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی اور یہ بتایا گیا کہ کس بے دردی کے ساتھ گجر، اورنگی اور محمودآباد نالے کے لیزڈ گھروں کو مسمار کرکے لاکھوں لوگوں کو بے گھر کردیا گیا۔
وفد کو بتایا گیا کہ کس طرح متاثرین نے اس ظلم کے خلاف جدوجہد کی اور آج بھی اپنے حق کے حصول کے لیے اس جدوجہد کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ واحد و مجاہد کالونی اور دیگر مزدور و متوسط طبقے کے علاقوں کی مسماریوں کے حوالے سے بھی جرمن وفد کو آگاہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اشرافیہ منصوبے کے تحت مظلوم عوام کو ان کے مکانوں سے بے دخل کر کے منافع کا کاروبار گرم کر رہی ہے۔
کراچی بچاؤ تحریک کا کہنا تھا کہ کراچی کی 62 فیصد آبادی ایسی ہی بستیوں میں رہتی ہے اور ان کو بے دخل کرنا اقلیت کا اکثریت کے اوپر جبر ہے جو نا صرف جمہوریت کی نفی ہے بلکہ حکومت کی مطلق العنانی کو ظاہر کرتا ہے۔
جرمن وفد نے ان مظالم پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کراچی بچاؤ تحریک اور متاثرین کی جدو جہد کو سراہا اور اس معاملے کو عالمی سطح پر اٹھانے کا وعدہ کیا۔